الٰہ آباد ہائی کورٹ نے یوپی حکومت کو دیا جھٹکا، 69 ہزار اساتذہ بھرتی کی میرٹ لسٹ منسوخ، نئی لسٹ جاری کرنے کا حکم

سنگل بنچ نے ’ایپکس ٹیلنٹ ریوارڈ اگزام‘ کو اہلیت امتحان نہیں مانا تھا، ڈبل بنچ نے اس حکم کو رد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ریزرویشن ایکٹ 1994 کی دفعہ 3(6) اور بیسک ایجوکیشن ایکٹ 1981 پر عمل کرے۔

<div class="paragraphs"><p>الٰہ آباد ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

الٰہ آباد ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش میں 69 ہزار اساتذہ کی بھرتی معاملے میں الٰہ آباد ہائی کورٹ نے آج ایک انتہائی اہم فیصلہ سنایا ہے۔ الٰہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے جمعہ کے روز اپنا فیصلہ سناتے ہوئے اس بھرتی کی پوری میرٹ لسٹ کو ہی رد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے کہا ہے کہ تین مہینے کے اندر نئی میرٹ لسٹ جاری کی جائے۔ عدالت کا یہ حکم یوپی حکومت کے لیے زوردار جھٹکا ہے۔ نئی لسٹ بننے سے گزشتہ 4 سال سے خدمات دے رہے ہزاروں اساتذہ باہر ہو جائیں گے۔

جسٹس اے آر مسعودی اور جسٹس برج راج سنگھ کی دو رکنی بنچ نے آج پورے سلیکشن لسٹ کو رد کرتے ہوئے سنگل بنچ کے حکم کو منسوخ کر دیا۔ بیسک ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی طرف سے 69 ہزار اسسٹنٹ ٹیچر بھرتی امتحان کا نتیجہ یکم جون 2020 کو جاری کیا گیا تھا۔ ریزلٹ میں جنرل کیٹگری کے لیے کَٹ آف 67.11 فیصد اور او بی سی کے لیے کَٹ آف 66.73 فیصد تھا۔ ٹیچر بھرتی کے عمل سے متعلق یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ 19 ہزار عہدوں پر ریزرویشن کے اصولوں پر پوری طرح عمل نہیں کیا گیا تھا۔ الزام عائد کیا گیا تھا کہ دیگر پسماندہ طبقہ کو 27 فیصد کی جگہ محض 3.86 فیصد کا ریزرویشن دیا گیا تھا۔


بہرحال، سنگل بنچ نے ’ایپکس ٹیلنٹ ریوارڈ اگزام‘ (اے ٹی آر ای) کو اہلیت امتحان نہیں مانا تھا، ڈبل بنچ نے اس حکم کو رد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ریزرویشن ایکٹ 1994 کی دفعہ 3(6) اور بیسک ایجوکیشن ایکٹ 1981 پر عمل کرے۔ عدالت نے تین ماہ کے اندر نئی لسٹ ریزرویشن کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے حکومت سے دینے کے لیے کہا ہے، ساتھ ہی اے ٹی آر ای امتحان کو اہلیت امتحان مانا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔