فضائیہ کو سخت اور مختصر آپریشنز کے لئے تیار رہنا چاہیے: ایئر چیف مارشل

ایئر چیف مارشل چوہدری نے کہا، "ہمیں مختصر تیز لڑائیوں کے ساتھ ساتھ ایک طویل تعطل کے لیے بھی تیار رہنے کی ضرورت ہوگی جیسا کہ ہم مشرقی لداخ میں دیکھ رہے ہیں۔‘‘

اایئر چیف مارشل / آئی اے این ایس
اایئر چیف مارشل / آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل وی آر چودھری نے کہا ہے کہ موجودہ جغرافیائی سیاسی صورتحال کے پیش نظر، فضائیہ کو 'شارٹ نوٹس' پر قلیل اور طویل مدتی مہمات کے لئے ہمیشہ تیار رہنا ہوگا۔ چودھری نے یہ بیان ایسے وقت میں دیا ہے جب ہندوستان کا چین اور پاکستان دونوں سے سرحدی تنازعہ چل رہا ہے۔

ایئر چیف مارشل چودھری نے فضائیہ کے 'فوجی سازوسامان' سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے آپریشنز کے لیے فوجی ساز و سامان سے متعلق طریقوں میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے پس منظر میں ساز و سامان کے ذریعہ مدد فراہم کرنا بڑا چیلنج ثابت ہوگا کیونکہ فضائیہ کے پاس بڑے اور مختلف ساز و سامان موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لاجسٹک سسٹم کے لیے ہمیں سیمینار میں معقول سوالات کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔


کل پرزوں کی دستیابی کو پورا کرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس کے لئے مانگ اور ذخیرہ کرنے کے طریقوں کا جائزہ لیا جانا چاہیے۔ اس کے لیے ضرورت پر مبنی انوینٹری مینجمنٹ سسٹم پر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سپلائی کی رکاوٹوں کو دور کرنے اور سپلائی چین کو برقرار رکھنے کے لیے خریداری کی حکمت عملی پر بھی ازسرنو غور کرنے کی ضرورت ہے۔

ایئر چیف مارشل چوہدری نے کہا کہ "آگے کا راستہ سروس کی قابلیت سے منسلک انوینٹری مینجمنٹ سسٹم ہوگا۔ جدید پیشن گوئی کی تکنیکوں کے ساتھ ساتھ لچکدار ذخیرہ کرنے کی پالیسیاں بنیادوں پر اشیا کی طلب کو سمجھنے میں مدد کریں گی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں اپنی خریداری کی حکمت عملی پر بھی نظرثانی کرنی چاہیے تاکہ سپلائی کے لیڈ ٹائم کو کم کیا جا سکے اور سپلائی چین سے پہلے کے مسائل کو کم کیا جا سکے۔"


ایئر چیف مارشل چوہدری نے کہا، "ہمیں مختصر تیز لڑائیوں کے ساتھ ساتھ ایک طویل تعطل کے لیے بھی تیار رہنے کی ضرورت ہوگی جیسا کہ ہم مشرقی لداخ میں دیکھ رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ان دونوں ہنگامی حالات کے لیے وسائل کو پورا کرنے اور نقل و حمل کو پورا کرنے کی ضرورت ہوگی۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔