پارلیمنٹ کے لیے نکلے راہل گاندھی کے سامنے ہوا حادثہ، گاڑی سے اتر کر خود پہنچ گئے زخمی کا حال پوچھنے

راہل گاندھی نے جب اسکوٹی گری ہوئی دیکھی تو وہ خود وہاں پہنچ گئے اور اسکوٹی سوار سے مل کر اس کا حال چال پوچھا۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی</p></div>

راہل گاندھی

user

قومی آواز بیورو

پارلیمانی رکنیت بحال ہونے کے بعد راہل گاندھی نے آج پہلی بار لوک سبھا میں اپنی تقریر کی۔ انھوں نے منی پور تشدد معاملے پر تحریک عدم اعتماد کی بحث کے دوران مرکزی حکومت اور پی ایم مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کچھ ایسے بیانات دیے جس پر برسراقتدار طبقہ نے خوب ہنگامہ کیا۔ راہل گاندھی کے بیانات اور برسراقتدار طبقہ کی ناراضگی اس وقت نیوز ویب سائٹس اور پورٹل پر سرخیاں بنی ہوئی ہیں، لیکن آج پارلیمنٹ پہنچنے سے پہلے راستہ میں کچھ ایسا ہوا جس کی خبر کم لوگوں کو ہی ہے۔

دراصل راہل گاندھی جب آج صبح اپنی ماں سونیا گاندھی کی رہائش 10 جن پتھ سے نکلے تو اسی دوران وہاں ایک اسکوٹی پر سوار شخص حادثہ کا شکار ہو گیا۔ راہل گاندھی نے جب اسکوٹی گری ہوئی دیکھی تو وہ خود وہاں پہنچ گئے اور اسکوٹی سوار سے مل کر اس کا حال چال پوچھا۔


بتایا جا رہا ہے کہ حادثہ زدہ اسکوٹر پر سوار شخص کو معمولی چوٹ پہنچی ہے۔ گاڑی سے اترنے کے بعد راہل نے خود ہی اسکوٹی کو اٹھایا اور معمولی طور پر زخمی شخص سے کچھ دیر بات کرنے کے بعد واپس اپنی گاڑی میں آ کر بیٹھ گئے۔ جب راہل گاندھی اسکوٹی سوار سے خیریت دریافت کر رہے تھے تو وہ سخت سیکورٹی کے گھیرے میں نظر آئے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے ذریعہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی سزا پر روک لگائے جانے کے بعد ان کی لوک سبھا رکنیت بحال کر دی گئی تھی۔ رکنیت بحال ہونے کے بعد وہ پہلی بار لوک سبھا میں 7 اگست کو حاضر ہوئے، لیکن آج پہلی بار وہ لوک سبھا میں بولتے ہوئے نظر آئے۔ تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران آج راہل گاندھی نے مرکزی حکومت پر سخت حملہ کیا۔ اس درمیان پارلیمنٹ میں زبردست ہنگامہ بھی دیکھنے کو ملا۔ راہل گاندھی نے منی پور اور نوح تشدد کے لیے حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انھوں نے کہا کہ منی پور میں جو تشدد ہوا، جس طرح لوگوں کا قتل ہوا، وہ بھارت ماتا کے قتل کے برابر ہے۔ انھوں نے اپنی تقریر کے دوران یہ بھی کہا کہ پی ایم مودی صرف دو لوگوں کی بات سنتے ہیں، پہلا امت شاہ اور دوسرا اڈانی۔ اس طرح کے بیانات سے برسراقتدار طبقہ ناراض ہو گیا اور لوک سبھا میں ہنگامہ شروع کر دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔