ایوانوں سے معطل ارکان کا 50 گھنٹے کا دھرنا جاری، مچھر دانی لگا کر پوری کی نیند
پارلیمنٹ احاطے میں اپوزیشن جماعتوں کے معطل شدہ ارکان گاندھی مجسمہ کے سامنے حکومت کے خلاف دھرنا دے رہے ہیں۔ دریں اثنا، مچھروں سے پریشان ارکان پارلیمنٹ نے مچھر دانی لگا کر اپنی نیند پوری کی
نئی دہلی: ایوانوں سے معطل شدہ اپوزیشن جماعتوں کے ارکان، پارلیمنٹ احاطے میں گاندھی مجسمہ کے سامنے حکومت کے خلاف 50 گھنٹے کا دھرنا دے رہے ہیں۔ بدھ کی صبح گیارہ بجے شروع سے ہونے والا یہ دھرنا جمعرات کی رات بھی جاری رہا۔ دریں اثنا، مچھروں سے پریشان ارکان پارلیمنٹ نے مچھر دانی لگا کر نیند پوری کی۔ عام آدمی پارٹی کے معطل رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ مچھر دانی میں سوتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ٹی ایم سی کے ارکان پارلیمنٹ ڈیرک او برائن، سشمتا دیو اور موسم بے نظیر نور بھی نظر آ رہی ہیں۔
مچھروں سے متاثرہ قانون سازوں نے گزشتہ روز مارٹن کی کوائل جلا کر شب گزاری تھی۔ کانگریس ایم پی مانیکم ٹیگور نے ایک ایم پی کے ہاتھ پر بیٹھے مچھر کی ویڈیو ٹویٹ کی تھی۔ اس ویڈیو کے آخر میں دکھائی دے رہا تھا کہ وہاں مارٹن کی کوائل جلائی گئی ہے۔ اس دوران رکن پارلیمنٹ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے اس میں وزیر صحت کو بھی ٹیگ کیا تھا۔ ٹیگور نے ٹویٹ کیا، "پارلیمنٹ کمپلیکس میں مچھر ہیں، لیکن حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ خوفزدہ نہیں ہیں۔ منسکھ منڈاویہ جی پلیز پارلیمنٹ میں ہندوستانیوں کا خون بچائیں، باہر اڈانی ان کا خون چوس رہے ہیں۔
کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش بھی ارکان پارلیمنٹ کے احتجاجی مقام پر پہنچے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی پارٹی بھی اس میں حصہ لے رہی ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا ’’کانگریس، ڈی ایم کے، ٹی ایم سی، سی پی ایم اور اے اے پی کے اراکین پارلیمنٹ 50 گھنٹے کا دھرنا دے رہے ہیں۔ یہ ارکان پارلیمنٹ مہنگائی، جی ایس ٹی پر بحث کے مطالبہ پر اپنی معطلی کے لیے دھرنا دے رہے ہیں۔‘‘
ایوان میں ہنگامہ آرائی کرنے پر اب تک 27 ارکان پارلیمنٹ کو معطل کیا جا چکا ہے۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے معطل ارکان کا اجلاس بدھ کی صبح 11 بجے شروع ہوا جو آج دوپہر ایک بجے ختم ہوگا۔ اس دوران معطل ارکان پارلیمنٹ نے شفٹ وار دھرنا دے رہے ہیں۔ معطل ارکان میں سے 7 ٹی ایم سی، 6 ڈی ایم کے، 3 تلنگانہ راشٹرا سمیتی، دو سی پی آئی (ایم) اور ایک ایک عام آدمی پارٹی اور سی پی آئی سے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اس دھرنے میں لوک سبھا سے معطل کانگریس کے چار ارکان پارلیمنٹ بھی شامل ہیں۔ احتجاج کرنے والے ارکان پارلیمنٹ نے خیموں کا مطالبہ کیا تھا لیکن انتظامیہ نے انکار کر دیا۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کمپلیکس میں اس طرح کی تعمیر کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔