کشمیر: مکمل بند کا 19 واں دن، اقوام متحدہ دفتر کو جانے والی سڑکیں سیل
جمعہ کو سری نگر کے بیشتر حصوں اور دیگر نو اضلاع کے قصبہ جات میں کرفیو نافذ رہا جبکہ دیگر حصوں میں دفعہ 144 کے تحت چار یا اس سے زیادہ افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی عائد رہی۔
سری نگر: کشمیر جمعہ کو مسلسل 19 ویں روز بھی مکمل طور پر بند رہا۔ جمعہ کو سری نگر کے بیشتر حصوں اور دیگر نو اضلاع کے قصبہ جات میں کرفیو نافذ رہا جبکہ دیگر حصوں میں دفعہ 144 کے تحت چار یا اس سے زیادہ افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی عائد رہی۔
وادی کی متعدد مساجد اور امام بارگاہوں بالخصوص سری نگر کے نوہٹہ میں واقع تاریخی و مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انتظامیہ نے سری نگر کے ہائی سیکورٹی زون میں واقع اقوام متحدہ فوجی مبصر دفتر کی طرف جانے والے تمام راستے بند کرکے 'اقوام متحدہ دفتر تک مارچ' کو ناکام بنادیا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق کشمیر کے سبھی دس اضلاع میں جمعہ کو مسلسل 19 ویں روز بھی دکانیں اور دیگر تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب رہا۔ بیشتر تعلیمی ادارے بند رہے اور سرکاری دفاتر میں ملازمین کی حاضری بہت کم دیکھی گئی۔ بیشتر بنک شاخیں بند نظر آئیں۔
بتادیں کہ وادی میں مرکزی حکومت کے حالیہ اقدامات جن کے تحت ریاست کو خصوصی پوزیشن عطا کرنے والی آئین ہند کی دفعہ 370 ہٹائی گئی اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرکے مرکز کے زیر انتظام والے علاقے بنایا گیا کے بعد سے وادی کشمیر میں معمول کی زندگی معطل ہے۔ ہر طرح کی انٹرنیٹ اور موبائل فون خدمات بدستور منقطع ہیں۔
یو این آئی کے ایک نامہ نگار جس نے جمعہ کی صبح سری نگر کے ڈاون ٹاون کا دورہ کیا نے بتایا کہ ڈاون ٹاون میں سخت ترین کرفیو نافذ ہے اور سڑکوں پر جگہ جگہ خاردار تار بچھی ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں اور دیگر صحافیوں کو نوہٹہ میں واقع تاریخی و مرکزی جامع مسجد کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ لوگوں کو اپنے گھروں سے باہر نہیں آنے دیا جارہا ہے۔
ادھر سری نگر کے سیول لائنز اور بالائی شہر میں بھی جمعہ کو سخت ترین سیکورٹی پابندیاں نافذ رہیں۔ ہائی سیکورٹی زون سونہ وار میں واقع اقوام متحدہ کے فوجی مبصر دفتر کی طرف جانے والی تمام سڑکیں بند رکھی گئیں۔ ان سڑکوں پر ہزاروں کی تعداد میں سیکورٹی فورسز اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ کسی تنظیم نے سونہ وار میں واقع اقوام متحدہ کے دفتر تک مارچ کی کال دی تھی اور اسی کے پیش نظر اس کی طرف جانے والی سڑکوں پر پابندیاں عائد رہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہفتہ کو سیول لائنز اور بالائی شہر میں کوئی پابندیاں عائد نہیں رہیں گی۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق متعدد جگہوں پر مقامی لوگوں کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں جس دوران فورسز نے پتھرائو کے مرتکب احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغے۔ جھڑپوں کے دوران کتنے افراد زخمی ہوئے یہ فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکا۔
دریں اثنا وادی میں ریل خدمات جمعہ کو مسلسل 19 ویں روز بھی معطل رہی۔ ریلوے ذرائع نے بتایا کہ ریل خدمات سرکاری احکامات پر معطل رکھی گئیں اور مقامی انتظامیہ کی طرف سے گرین سگنل ملنے کے بعد ہی بحال کی جائیں گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 Aug 2019, 10:10 PM