مہاراشٹر میں ’ٹھاکرے راج‘... تاریخی شیواجی پارک دلہن کی طرح سج دھج کر تیار
بدھ کی شب گورنر نے بھگت سنگھ کوشیاری نے ادھوٹھاکرے کو وزیراعلیٰ نامزد کیا تھا جس کے بعد پی ایم نریندرمودی نے ادھوٹھاکرے کو مبارکباد پیش کی۔حلف برداری تقریب آج شام 6.40 بجے شیواجی پارک میں ہے۔
ممبئی: عروس البلاد ممبئی کے جنوب وسطی علاقے دادر کے مشہورومعروف علاقہ میں واقع شیواجی پارک کو مراٹھی مانس ممبئی ہی نہیں بلکہ مہاراشٹر کی شان سمجھتے ہیں ،ہرسال شیوسینا کی دسہرہ ریلی تقریباً نصف صدی سے منعقد ہوتی آئی ہے ،جبکہ یہیں شیوسینا کے بانی سربراہ بال ٹھاکرے کی یادگار بھی واقع ہے، شیواجی پارک کو آج ایک دلہن کی طرح سجایا جارہا ہے ،کیونکہ شیوسینا کے آنجہانی سربراہ بال ٹھاکرے کے صاحبزادے اور موجودہ سربراہ ادھوٹھاکرے نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ایک بار پھر مہاراشٹر کو شیوسینا کا وزیراعلیٰ دیں گے اور کانگریس ،این سی پی اور شیوسینا اتحاد (مہاوکاس اگھاڑی ) کے لیڈر کی حیثیت سے ادھواس تاریخی میدان میں بحیثیت وزیراعلیٰ عہدہ اور رازداری کا حلف اٹھائیں گے۔گزشتہ شب گورنر کے ذریعہ ادھوٹھاکرے کو وزیراعلیٰ نامزد کیے جانے کے بعد وزیراعظم نریندرمودی نے ادھوٹھاکرے کو مبارکباد پیش کی ۔شام چھ بجکر 40منٹ پر حلف برداری ہوگی۔
تقریباً 25سال قبل شیواجی پارک کوٹھیک اسی طرح دلہن کی طرح سجایا گیا تھا جب شیوسینا کے منوہرجوشی نے پہلے وزیراعلیٰ کے طورپر حلف لیا تھا۔اس موقع پر روزنامہ اردوٹائمز کے پالٹیکل ایڈیٹر فاروق انصاری اس تقریب کو یادکرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ 1966میں متحدہ مہاراشٹر تحریک کے دوران شیواجی پارک اہم مرکز رہا تھا اور 25سال قبل جب شیوسینا کو تیس سال کی جدوجہد کے بعد اقتدار حاصل ہوا تو بالا ٹھاکرے نے شیواجی پارک پر حلف برداری کی تقریب منعقد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔اُس دن پورا علاقہ بھگوا رنگ میں رنگا ہوا نظرآرہا تھا اور شیوسینا کے شیوسینک گلال اڑاکر اور مہاراشٹر کے لوک رقص کرتے ہوئے جیسے جھوم رہے تھے ،کیونکہ مراٹھی مانس کا ایک خواب پورا ہوگیا تھا اور شیوسینا کے لیڈر منوہر جوشی نے حکومت کی باگ ڈورسنبھال لی تھی،اور انہیں بی جے پی کے ساتھ ساتھ کانگریس کے باغیوں اور آزاد امیدواروں کی حمایت بھی حاصل تھی۔
منوہر جوشی کو حکومت بنانے کے لیے طلب کیے جانے سے قبل مہاراشٹر کے گورنر سبرامنیم نے پہلے کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈرشردپوار کو راج بھون بلا کر انہیں حکومت بنانے کی دعوت دی تھی ،کیونکہ کانگریس سب سے بڑی پارٹی بن کرابھری تھی ۔اس بارے میں مزید تفصیل بتاتے ہوئے سینیئر صحافی جاوید جمال الدین نے کہا کہ شردپوار نے حکومت سازی سے انکار کردیا تھا اور پھر شیوسینا اور بی جے پی محاذ کو مدعوکیا گیا جس کے بارے میں پہلے ہی دن بال ٹھاکرے نے اعلان کردیا تھا کہ ”حکومت کا ریموٹ کنٹرول “ ان کے ہاتھوں میں رہے گا اور اس طرح انہوں نے ساڑھے چار سال حکومت چلائی تھی۔منوہر جوشی کے بعد تقریباً ڈیڑھ سال نارائن رانے ریاست کے وزیراعلیٰ رہے تھے۔
جاوید جمال الدین کے مطابق شردپوار نے شیواجی پارک کی تقریب میں یہ کہہ کر شرکت نہیں کی کہ ایسی تقریب راج بھون میں اچھی لگتی ہیں ،لیکن یہ عجیب اتفاق ہے کہ آج انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے ۔مذکورہ 1995کی حلف برداری تقریب میں پوار کابینہ کے واحد وزیرسلیم زکریا شریک ہوئے تھے ،جن کے بال ٹھاکرے سے نجی تعلقات رہے تھے اور چند سال پہلے شیوسینا میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔
مراٹھی کے بزرگ صحافی اورجے مہاراشٹر ہا شیوسینا نواچ اتہیاس ہے کے مصنف پرکاش اکولکر نے کہا کہ اکتوبر 1966میں شیوسینا کا پہلا جلسہ عام شیواجی پارک پر منعقد ہوا تھا اور پھر یہ ایک روایت بن گئی کہ ہرسال ’وجے دشمی یا دسہرہ کے موقع پر جلسہ عام ہوتا ہے جبکہ جمعرات کو ایک نئی تاریخ رقم کی جائے گی ،کیونکہ پہلی بار ٹھاکرے خاندان کا کوئی فرد اقتدار کی باگ ڈورسنبھال لے گا۔شیواجی پارک کو دلہن کی طرح سجانے کا کام جنگی پیمانے پر جاری ہے ،یہاں متحدہ مہاراشٹر کی یادگار کی علامت کو نمایاں طورپر بنایا گیا جبکہ چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمہ کی صاف صفائی کا کام بھی مکمل کرلیا گیا ،اس موقع پر ادھوٹھاکرے ،شردپوار اوردیگر رہنماءشیواجی مہاراج کو گلہائے عقیدت پیش کریں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔