طوفان ’فانی‘ سے لڑنے کی تیاریاں مکمل، اڈیشہ میں ڈاکٹروں کی چھٹیاں کینسل
خلیج بنگال کے اوپر 200 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آندھیاں چل رہی ہیں اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ’فانی‘ طوفان اپنی تباہناکی کے ساتھ اڈیشہ میں داخل ہوگا۔
جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے، طوفان ’فانی‘ کو لے کر لوگوں میں دہشت بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ لیکن اس درمیان ’فانی‘ سے مقابلہ کرنے کے لیے تیاریاں بھی مکمل ہو چکی ہیں۔ خصوصی طور پر اڈیشہ میں ’فانی‘ کا اثر زیادہ دیکھنے کو مل سکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ محکمہ موسمیات نے اس ریاست کے لیے ’یلو وارننگ‘ جاری کیا ہے۔ ساتھ ہی محکمہ موسمیات نے ریاست میں زیادہ سے زیادہ بارش ہونے کا اندیشہ بھی ظاہر کیا ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ زبردست بارش اور طوفان ’فانی‘ کا اثر سب سے زیادہ کالاہنڈی، سنبل پور، دیو گڑھ اور سندر گڑھ جیسے علاقوں میں پڑ سکتا ہے۔ اس اندیشہ کے پیش نظر ان مقامات پر کوسٹ گارڈ دستہ تعینات کرنے کے ساتھ ساتھ دوسرے احتیاطی تدابیر بھی کیے گئے ہیں۔ اس سے قبل تمل ناڈو اور آندھرا پردیش کے لیے بھی محکمہ موسمیات نے ہائی الرٹ جاری کیا ہوا ہے۔
’فانی‘ طوفان سے پیدا ہوئے خطرے کو دیکھ کر اڈیشہ میں ایک بڑا قدم یہ بھی اٹھایا گیا ہے کہ ڈاکٹروں اور سبھی میڈیکل اسٹاف کی چھٹیوں کو 15 مئی تک کینسل کر دی گئی ہیں۔ جو ڈاکٹر یا ہیلتھ افسر پہلے سے ہی چھٹی پر گئے ہوئے ہیں انھیں یکم مئی کی شام تک ان کے ہیڈکوارٹرس پر رپورٹ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ جن مقامات پر فانی کا زیادہ اثر ہو سکتا ہے، وہاں ڈاکٹروں کی ٹیم تعینات کرنے کی پوری تیاریاں بھی مکمل ہو چکی ہیں۔
میڈیا ذرائع سے موصول ہونے والی خبروں کے مطابق اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ فانی طوفان 180 سے 200 کلو میٹر کی رفتار سے ہندوستانی زمین سے ٹکرائے گا جس سے سمندری ساحلی علاقوں میں زبردست تباہی ہو سکتی ہے۔ چھ مہینے قبل آئے ’غازہ‘ طوفان نے بھی تمل ناڈو میں زبردست تباہی مچائی تھی جس میں کروڑوں کی ملکیت کا نقصان ہوا تھا اور 40 لوگوں کی موت بھی ہو گئی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ اس بار احتیاطی تدابیر پہلے سے ہی کیے جا رہے ہیں۔
بہر حال، وزارت داخلہ کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ محکمہ کے مطابق فانی طوفان یکم مئی کو شمال مغرب کی طرف بڑھتا رہے گا اور اڈیشہ کے چاندبلی اور گوپال پور جیسے ساحلی علاقوں سے ٹکرائے گا۔ یہاں سے یہ طوفان 3 مئی تک 175 کلو میٹر فی گھنٹہ سے 205 کلو میٹر فی گھنٹہ کی خطرناک رفتار سے پُری پہنچے گا۔ اس قدر تیز آندھی کے درمیان جو کچھ بھی آئے گا، وہاں زبردست تباہی مچنے کا اندیشہ ہے۔ مکانات، سڑکوں اور بجلی کے تاروں کو اس سے کافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
فانی طوفان کے تعلق سے محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ زیادہ خطرناک شکل اختیار کر سکتا ہے۔ یہ پیشین گوئی سچ ثابت ہوتی ہوئی بھی نظر آ رہی ہے کیونکہ ہندوستانی بحریہ کے ذریعہ الرٹ جاری کرنا اس پر مہر ثبت کرتا ہے۔ خبروں کے مطابق اس طوفان کی وجہ سے خلیج بنگال کے اوپر 200 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آندھیاں چل رہی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔