مدھیہ پردیش بی جے پی میں ہلچل، ریاستی یونٹ صدر ہنگامی حالت میں بھوپال لوٹے
24 جولائی کو جس طرح ایک بل پر ہوئی ووٹنگ کے دوران بی جے پی کے دو اراکین اسمبلی نے کمل ناتھ حکومت کے حق میں ووٹ کیا، اس نے بی جے پی میں ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔
بھوپال:مدھیہ پردیش اسمبلی میں کل ایک بل پر ووٹوں کی تقسیم کے ذریعہ حکومت کے طاقت کے مظاہرے کے بعد ریاست میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔ پارٹی ذرائع کے مطابق اپنے دو ارکان اسمبلی کے کانگریس کی طرف جانے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کی ریاستی اکائی کے صدر راکیش سنگھ کل دیر رات ہی بھوپال لوٹ آئے۔راکیش سنگھ آج یہاں پارٹی کے اعلی لیڈروں کے ساتھ میٹنگ کرکے آگے کی حکمت عملی طے کریں گے۔
سمجھا جارہا ہے کہ راکیش سنگھ پارٹی کے دو ارکان اسمبلی کے پارٹی بدلنے کے بعد بدلی ہوئی صورت حال کے بارے میں سابق وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان،اپوزیشن لیڈر گوپال بھارگو سمیت دیگر اراکان اسمبلی کے ساتھ بات چیت کریں گے۔پارٹی بدلنے والے دونوں ارکان اسمبلی پر آگے کی کارروائی کےبارے میں بھی میٹنگ میں بات چیت ہونے کا امکان ہے۔
اس سے پہلے کل مدھیہ پردیش اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر گوپال بھارگو کے ذریعہ وزیراعلی کمل ناتھ کو چیلنج دینے کے تقریباً چار گھنٹے بعد ہی ایک ترمیمی بل پر ووٹنگ کے ذریعہ کانگریس نے ایک طرف جہاں اکثریت ثابت کردی،وہیں بی جےپی کے دو اراکین اسمبلی کو اپنی طرف لاکر اپوزیشن کو فی الحال بیک فٹ پر لادیاہے۔ پارٹی بدلنے والے دونوں ارکان اسمبلی نارائن ترپاٹھی اور شردکول نے کہا کہ وہ ترقی کے ایجنڈے کولے کر وزیراعلی کمل ناتھ کے ساتھ ہیں۔دونوں نے دعوی کیا کہ یہ ایک طرح سے ان کی گھر واپسی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔