تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے چھتیس گڑھ کے ساتھ بجلی خریداری کے معاہدے کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا

تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے چھتیس گڑھ سے بجلی کی خریداری اور بھدرادری اور یادادری تھرمل پاور پروجیکٹوں میں سابقہ ​​بی آر ایس حکومت کے ذریعہ مبینہ بدعنوانی کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا

<div class="paragraphs"><p>ریونت ریڈی / تصویر ایکس</p></div>

ریونت ریڈی / تصویر ایکس

user

قومی آواز بیورو

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے جمعرات کو چھتیس گڑھ سے بجلی کی خریداری اور بھدرادری اور یادادری تھرمل پاور پروجیکٹوں میں سابقہ ​​بی آر ایس حکومت کے ذریعہ مبینہ بدعنوانی کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا۔

حکومت کی جانب سے وائٹ پیپر پیش کرنے کے بعد توانائی کے شعبے پر بحث کے دوران بی آر ایس کے رکن اسمبلی اور سابق وزیر توانائی جگدیش ریڈی کے ایوان میں دیے گئے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے انہوں نے اسمبلی میں یہ اعلان کیا۔

ریونت ریڈی نے کہا کہ سابقہ ​​حکومت نے چھتیس گڑھ کے ساتھ 1000 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کا معاہدہ کیا تھا اور اس معاہدے کی وجہ سے حکومت کو 1362 کروڑ کا بوجھ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پچھلی حکومت نے بغیر کسی ٹینڈر کے چھتیس گڑھ معاہدے پر دستخط کیے تھے۔


انہوں نے کہا، ’’ہمیں چھتیس گڑھ معاہدے پر لڑنے پر مارشلوں کے ذریعے ایوان سے باہر نکال دیا گیا تھا۔ چھتیس گڑھ معاہدے پر حقائق کو جاری کرنے پر ایک افسر کی تنزلی کر کے دور دراز کے علاقے میں تعینات کیا گیا۔‘‘

پچھلی حکومت نے یادادری تھرمل پاور پروجیکٹ کے قیام کے لیے بی ایچ ای ایل کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی نے معیاد ختم ہونے والی سب-کریٹیکل ٹیکنالوجی کا استعمال کیا اور حکومت کو بھاری نقصان پہنچا۔

ریونت ریڈی نے کہا کہ بھدرادری پاور پروجیکٹ میں بھی ہزاروں کروڑ روپے کی بدعنوانی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ ​​حکومت نے اپنے ساڑھے 9 سالہ دور حکومت میں ایوان میں حقائق سامنے نہیں رکھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس حکومت نے توانائی کے پورے محکمے کی جانچ کی ہے اور وہ ایوان میں حقائق پیش کر رہی ہے۔


انہوں نے کہا کہ سابقہ ​​حکومت کے حکمران حقائق کو باوقار طریقے سے تسلیم کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت 24 گھنٹے بجلی کی فراہمی پر تمام جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائے گی۔

انہوں نے حال ہی میں کہا تھا کہ ریاستی حکومت نے ایک میگا واٹ تھرمل پاور پیدا کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچہ بنانے پر 9.7 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں، جب کہ جھارکھنڈ نے 5.5 کروڑ روپے کی لاگت سے یہ کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ لاگت میں اضافے کے نتیجے میں حکومت کو بھدرادری پلانٹ پر 4538 کروڑ روپے اور یادادری پلانٹ پر 9384 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔