تلنگانہ: وزیر اعلیٰ چندرشیکھر راؤ کو لگا شدید جھٹکا، سابق رکن پارلیمنٹ پی ایس ریڈی سمیت 35 لیڈران کانگریس میں شامل
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور راہل گاندھی کی موجودگی میں پی ایس ریڈی اور کرشنا راؤ سمیت 35 لیڈران نے کانگریس کا ہاتھ تھاما۔
کانگریس نے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے سی آر کی پارٹی بی آر ایس (بھارتیہ راشٹر سمیتی) کو آج شدید جھٹکا دیا۔ دراصل سابق رکن پارلیمنٹ پونگولیٹی شرینواس ریڈی اور تلنگانہ کے سابق وزیر جپلی کرشنا راؤ سمیت 35 لیڈران 26 جون کو کانگریس میں شامل ہو گئے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور راہل گاندھی کی موجودگی میں ان لیڈران نے کانگریس کا ہاتھ تھاما۔ اس دوران کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، تلنگانہ کانگریس انچارج مانک راؤ ٹھاکرے اور ریاستی کانگریس کمیٹی صدر ریونت ریڈی بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں : حج: ایک عبادت، دعوت اور پیغام... ذکی نور عظیم ندوی
پی ایس ریڈی اور کرشنا راؤ کے علاوہ جن بی آر ایس لیڈران نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی ہے وہ ہیں سابق رکن اسمبلی گروناتھ ریڈی، سابق رکن اسمبلی و ضلع کونسل صدر کورام کنکیا، سابق رکن اسمبلی پایم وینکٹیشورلو، ڈی سی سی بی سابق چیئرمین موامینٹ وجیا بے بی، ایس سی کارپوریشن کے سابق چیئرمین پیدمارتھی روی، موجودہ ڈی سی سی بی چیئرمین تھولوری برمہیا، موجودہ مارکفیڈ اسٹیٹ ڈپٹی چیئرمین بورا راج شیکھر، واریا سے موجودہ نگر پالیکا سربراہ ایس جئے پال وغیرہ۔
قابل ذکر ہے کہ پی ایس ریڈی کھمم لوک سبھا سیٹ سے سابق رکن پارلیمنٹ ہیں۔ ریڈی نے وائی ایس آر کانگریس کے ٹکٹ پر لوک سبھا کا انتخاب جیتا تھا۔ اس کے بعد وہ کے سی آر کی پارٹی میں شامل ہو گئے تھے۔ دوسری طرف کرشنا راؤ تلنگانہ کی کے سی آر حکومت میں وزیر برائے دیہی ترقی رہ چکے ہیں۔ ان دونوں لیڈروں کو کچھ ماہ پہلے پارٹی مخالف سرگرمیوں کے الزام میں بی آر ایس سے معطل کر دیا گیا تھا۔ لیکن جس طرح کانگریس نے چندرشیکھر راؤ کی پارٹی کے دیگر لیڈران کو اپنی طرف کھینچا ہے، رواں سال کے آخر میں ہونے والا تلنگانہ اسمبلی انتخاب دلچسپ ہوتا نظر آ رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔