تلنگانہ: 4 اراکین اسمبلی کی خرید-فروخت معاملے میں آڈیو منظر عام پر، ای ڈی سے لے کر انکم ٹیکس تک کا تذکرہ!
اراکین اسمبلی کی خرید فروخت معاملے میں جمعہ کو کلیدی ملزم اور ٹی آر ایس کے ایک رکن اسمبلی کے درمیان ٹیلی فون پر ہوئی بات چیت کی ویڈیو سامنے آئی ہے جس سے سیاسی ہلچل میں اضافہ ہو گیا ہے۔
اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت معاملے میں جمعہ کو کلیدی ملزم اور ٹی آر ایس کے ایک رکن اسمبلی کے درمیان ٹیلی فون پر ہوئی بات چیت کی ایک آڈیو سامنے آئی ہے۔ تلنگانہ راشٹر سمیتی (ٹی آر ایس) نے رام چندر بھارتی عرف ستیش شرما عرف سوامی جی اور رکن اسمبلی پائلٹ روہت ریڈی کے درمیان مبینہ بات چیت کی آڈیو لیک کر دی ہے۔ اس معاملے میں سائبر آباد پولیس نے 3 مبینہ بی جے پی ایجنٹوں کو گرفتار کیا ہے۔ ریڈی اور 3 دیگر اراکین اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کرنے کے الزام میں۔
اراکین اسمبلی کو خریدنے کے سودے کے بارے میں ٹیلی فون پر ہوئی بات چیت میں بی جے پی جنرل سکریٹری بی ایل سنتوش اور ’نمبر 2‘ کے نام سامنے آئے۔ بات چیت میں، جس میں دوسرا ملزم نندا کمار عرف نندو بھی شامل تھا، یہ بات چیت بدھ کو حیدر آباد کے پاس ایک فارم ہاؤس پر ٹی آر ایس کے چار اراکین اسمبلی سے ملنے سے پہلے ہوئی تھی۔ بات چیت کے دوران سوامی جی روہت ریڈی سے کہتے سنائی دیتے ہیں کہ ایک بار بلبل تیار ہو جانے کے بعد سنتوش اسے آخری شکل دینے کے لیے حیدر آباد آ سکتے ہیں۔ سوامی جی نے روہت کو یہ بھی بتایا کہ سنتوش ’نمبر ٹو‘ کے ساتھ احمد آباد گئے تھے۔
جب روہت ریڈی وفاداری (پارٹی) بدلنے کے لیے تیار دیگر اراکین اسمبلی کے نام ظاہر کرنے کے لیے تیار نہیں تھے تو سوامی جی نے پوچھا ’’کیا آپ نمبر دو کے ساتھ نام شیئر کر سکتے ہیں؟‘‘ سوامی جی نے رکن اسمبلی کو یقین بھی دلایا کہ مرکز سے پوری سیکورٹی دی جائے گی۔ رکن اسمبلی سے کہا گیا ’’آپ کی دیکھ بھال کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ آپ ہماری جانچ کے دائرے میں ہوتے ہیں تو آپ کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے، جس میں ای ڈی سے لے کر انکم ٹیکس تک شامل ہے۔ بنگال میں ہمارا اچھا تجربہ ہے۔‘‘
دہلی کے رام چندر بھارتی، حیدر آباد کے نندا کمار اور سمہایاجی سوامی کو پولیس نے بدھ کی شب حیدر آباد کے پاس معین آباد کے ایک فارم ہاؤس پر چھاپہ ماری کے دوران گرفتار کیا۔ الزام ہے کہ کچھ سرکردہ بی جے پی لیڈروں کے قریبی ٹی آر ایس کے چار اراکین اسمبلی کو بڑی رقم، اہم عہدوں اور معاہدوں کے ساتھ لبھانے کی کوشش کر رہے تھے۔
پولیس کو دی گئی اپنی شکایت میں روہت ریڈی نے الزام لگایا کہ انھوں نے انھیں 100 کروڑ روپے اور تین دیگر اراکین اسمبلی کو 50-50 کروڑ روپے کی پیشکش کی۔ اس واقعہ نے منوگوڑے اسمبلی سیٹ پر 3 نومبر کو ہونے والے ضمنی انتخاب سے پہلے ریاست کی سیاست میں ہلچل مچا دی۔ ٹی آر ایس دعویٰ کر رہی ہے کہ بی جے پی کے ذریعہ اس کی حکومت کو گرانے کی سازش کو ناکام کر دیا گیا ہے۔
حالانکہ بی جے پی نے اس طرح کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ کے. چندرشیکھر راؤ نے منوگوڑے میں انتخابی فائدہ کے لیے بی جے پی کی شبیہ خراب کرنے کے لیے ایک ڈرامہ کیا۔ پولیس نے ملزمین کو عدالتی حراست میں بھیجنے کی عرضی کے ساتھ جمعرات کی شب ایک جج کے سامنے پیش کیا۔ جج نے حالانکہ ثبوتوں کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے ملزم کو عدالتی حراست میں بھیجنے کی پولیس کی عرضی خارج کر دی۔ انھوں نے کہا کہ انسداد بدعنوانی ایکٹ اس معاملہ پر نافذ نہیں ہوتا کیونکہ رشوت کے پیسے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ جج نے پولیس سے کہا کہ وہ ملزم کو کریمنل پینل کوڈ کی دفعہ 41 کے تحت پوچھ تاچھ کے لیے نوٹس جاری کرے۔ جج کے حکم پر پولیس نے تینوں ملزمین کو رِہا کر دیا۔ بعد میں انھیں نوٹس جاری کر 24 گھنٹے کے اندر پولیس کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت دی گئی۔ ذیلی عدالت کے حکم کو چیلنج پیش کرتے ہوئے پولیس نے تلنگانہ ہائی کورٹ کا بھی رخ کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔