تلنگانہ: کانگریس کا ایک اور وعدہ ہوگا پورا، حکومت نے ذات پر مبنی مردم شماری کی تیاریاں شروع کرنے کی دی ہدایت

ہفتہ کے روز جاری سرکاری بیان کے مطابق تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے افسران کو ذات پر مبنی مردم شماری کی تیاریاں شروع کرنے کی ہدایت دینے کے علاوہ غریب بیٹیوں کی شادی پر بھی بڑا فیصلہ لیا۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کے ساتھ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی</p></div>

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کے ساتھ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی

user

قومی آواز بیورو

تلنگانہ میں نومنتخب کانگریس حکومت اسمبلی انتخاب سے قبل کیے گئے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کی سمت میں لگاتار قدم اٹھا رہی ہے۔ اس درمیان وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ ان کی حکومت پورے ریاست میں ذات پر مبنی مردم شماری کرنے کی تیاری زور و شور سے کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ انتخاب سے قبل کانگریس پارٹی نے ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کا وعدہ کیا تھا، اب حکومت اس کے لیے تیاریاں کر رہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست کے بڑے افسران کے ساتھ میٹنگ میں وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے اقلیتوں، پسماندہ طبقات اور قبائلی فلاح محکموں سے متعلق ایشوز پر میٹنگ کر ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کی ہدایت دی ہے۔ ہفتہ کے روز اس سلسلے میں سرکاری بیان بھی جاری ہوا جس کے مطابق وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے افسران کو ذات پر مبنی مردم شماری کی ہدایت دینے کے علاوہ غریب گھروں کی بیٹیوں کی شادی پر بھی بڑا فیصلہ لیا۔ خط افلاس سے نیچے (بی پی ایل) گزر بسر کرنے والے کنبوں میں لڑکیوں کی شادی کے وقت حکومت نے ایک لاکھ روپے مالی مدد کے علاوہ ایک تولہ سونا دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے لیے افسران کو بجٹ تخمینہ تیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔


بتایا جا رہا ہے کہ افسران کو سرکاری کلیانا ہاسٹلز کے لیے ضروری فنڈ کا اندازہ لگانے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔ تخمینہ اخراجات کے مطابق رقم ’گرین چینل‘ میں جاری کی جائے گی۔ اس سے حکومت کو سرکاری فنڈ سے جلد پیسے ریلیز کرنے میں مدد ملتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے سرکاری رہائشی اسکولوں کی تفصیل دینے کی ہدایت بھی دی ہے۔ کرایہ کی عمارتوں میں چلنے والے ان اسکولوں کی تفصیل دینے کے علاوہ افسران کو عمارت تعمیر کے لیے اراضی کی شناخت کرنے کے لیے بھی کہا گیا ہے۔ اس کے لیے بھی ضروری رقم کا اندازہ لگایا جانا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔