تیستا سیتلواڈ اور سابق ڈی جی پی سری کمار کو 5 دن کی پولیس حراست میں بھیجا گیا
تیستا سیتلواڈ نے عدالت سے شکایت کی کہ انہیں ممبئی سے بغیر کسی گرفتاری وارنٹ کے اٹھایا گیا اور یہ بھی سوال کیا کہ کیا ایف آئی آر کی بنیاد پر انہیں گرفتار کرنا مناسب ہے۔
احمد آباد: احمد آباد کی ایک عدالت نے اتوار کو ریاست کے سابق ڈی جی پی آر بی سری کمار اور کارکن تیستا سیتلواڈ کو پانچ دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا۔ جب کہ دونوں کو جمعہ کے روز دوبارہ عدالت میں پیش کیا جانا تھا، ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے انہیں ہفتہ کو پیش کرنے کی اجازت دی، جب پولیس نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ یکم جولائی کو جگن ناتھ یاترا کی وجہ سے مصروف ہیں۔
تیستا سیتلواڈ نے عدالت سے شکایت کی کہ انہیں ممبئی سے بغیر کسی گرفتاری وارنٹ کے اٹھایا گیا اور یہ بھی سوال کیا کہ کیا ایف آئی آر کی بنیاد پر انہیں گرفتار کرنا مناسب ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ انہیں ہفتہ کی سہ پہر 3 بجے سے 10.30 بجے تک غیر قانونی حراست میں رکھا گیا تھا۔ اور وہ بھی ایک جعلسازی کے معاملے میں، گجرات پولیس نے اسے گرفتار کرنے کے لیے اے ٹی ایس کی ٹیم بھیجی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جبکہ وہ تحقیقاتی ٹیم کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں۔
تیستا شیتلواڈ کی نمائندگی ایڈوکیٹ سومناتھ وتس اور سری کمار کی ایڈوکیٹ ایس ایم وورا نے کی۔ جبکہ پولیس کی جانب سے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر متیش امین اپنے دلائل عدالت کے سامنے پیش کیے، متیش امین نے عدالت سے کہا کہ پولیس کو ان کی 14 دن کی تحویل کی ضرورت ہے، کیونکہ انہیں اس بات کی تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے کہ شیتلواڈ کی این جی او کو کون فنڈ فراہم کر رہا تھا، اور کون ریاستی حکومت کے خلاف بدنیتی پر مبنی مہم چلانے کے لیے اکسا رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : انقلاب ضرور آئے گا!
متیش امین نے کہا کہ پولیس کو اس بات کی تفتیش کے لیے ان کی تحویل کی ضرورت ہے کہ کس نے ان کو دستاویزات تیار کرنے میں مدد کی، کس نے سازش کی اور کیوں، انہوں نے یہ الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ سب کچھ عدالتی عمل کو گمراہ کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔