آنسو نہیں روک سکے جنرل روات کے استاد

سی ڈی ایس راوت کے استاد نے بتا یا کہ سی ڈی ایس بننے کے بعد بھی وہ میرٹھ چھاونی تشریف لائے تھے اور وہ بہت وہ بہت سادگی پسند تھے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

ملک کے چیف آف آرمی ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کا اترپردیش کے ضلع میرٹھ سے گہرا تعلیمی تعلق رہا ہے جہاں سے انہوں نے سال 2011 میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی تھی۔ ان کے استاد اور پی ایچ ڈی کے مشرف رہے پروفیسر ہربیر شرما نے بدھ کو جب اپنے جانباز شاگرد کی موت کی خبر سنی تو وہ آبدیدہ ہوگئے۔

جنرل راوت نے آرمی میڈیا اسٹریٹجک اسٹڈیز کے تحت ’کشمیر گھاٹی کا اسٹریٹجک تشخیص موضوع پر اپنا تحقیقی مقالہ پروفیسر شرما کی رہنمائی میں کیا تھا۔ دیر شام جنرل راوت کے انتقال کی خبر نے 81سال کے پروفیسر شرما کو پوری طرح سے جھنجھوڑ کر دکھ دیا۔ خبر سنتے ہی ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے جو بتار ہے تھے کہ وہ اپنے ہونہار شاگرد پر کتنا ناز کرتے تھے۔


قابل ذکر ہے کہ تمل ناڈو کے کنور میں ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں جنرل راوت اور ان کی بیوی مدھولکا راوت کے علاوہ 11دیگر آرمی افسران کی موت ہوگئی۔

پروفیسر شرما نے یواین آئی کے ساتھ اپنا غم شیئر کرتے ہوئے کہا کہ دوپہر کو جنرل راوت کے ہیلی کاپٹر حادثے کی خبر سننے کے بعد سے ہی وہ ان کی سلامتی کی لگاتار دعائیں کررہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ پی ایچ ڈی کے دوران جنرل راوت دہلی ہیڈکوارٹر پر میجر جنرل کے عہدے پر تعینات تھے۔ اتنے بڑے عہدے پر ہوتے ہوئے بھی وہ بے حد سادگی پسند اور تحقیقی کام کے سلسلے میں کافی سنجیدہ تھے۔


انہوں نے بتایا کہ کئی دفعہ انہیں اپنا تحقیقی مقالہ جمع کرنے کے لئے میرٹھ کے چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی بھی جانا پڑا تھا۔ جنرل راوت کے ساتھ سابقہ ملاقات کو یاد کرتے ہوئے پروفیسر شرما نے بتایا کہ سی ڈی ایس بننے کے بعد بھی وہ میرٹھ چھاونی تشریف لائے تھے۔ اس دوران انہوں نے مغربی اترپردیش سب ایریا کے سینئر آرمی افسران کے ساتھ تبادلہ خیال کر تے ہوئے انہیں ضروری ہدایات دی تھیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔