این ڈی اے میں شامل ٹی ڈی پی نے کی مسلم کوٹہ کی حمایت، چندرابابو نائیڈو نے بڑھایا بی جے پی کا سر درد!

بی جے پی ابھی جے ڈی ایس کے ریونّا سیکس اسکینڈل معاملے سے ہی اپنا دامن بچانے کی کوشش کر رہی تھی کہ آندھرا پردیش میں ٹی ڈی پی نے مسلم ریزرویشن کا اعلان کر کے اسے مزید دشواریوں میں ڈال دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>چندرا بابو نائڈو فائل فوٹو / سوشل میڈیا</p></div>

چندرا بابو نائڈو فائل فوٹو / سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے سربراہ چندرابابو نائیڈو نے آندھرا پردیش میں برسراقتدار ہونے کی صورت میں مسلمانوں کے لیے 4 فیصد ریزرویشن دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ ٹی ڈی پی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) میں شامل ہے اور مسلم کوٹہ سے متعلق اس کے اعلان سے بی جے پی کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ ٹی ڈی پی نے یہ اعلان ریاست کی مسلم اکثریت والی 40 سے 50 اسمبلی سیٹوں پر مسلمانوں کے ووٹوں کو حاصل کرنے کی حکمت عملی کے تحت کیا ہے، مگر اس کے اس اعلان سے بی جے پی کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ این ڈی اے میں شامل کئی علاقائی پارٹیاں لوک سبھا انتخابات کے دوران بی جے پی کی مشکلات بڑھا رہی ہیں۔ کرناٹک میں پارٹی اپنی حلیف جے ڈی (ایس) لیڈروں پرجول ریونّا اور ان کے والد ایچ ڈی ریونّا کے جنسی اسکینڈل سے خود کو بچانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ اس معاملے میں ابھی اس کی مشکلات برقرار ہی ہیں کہ آندھرا پردیش میں ٹی ڈی پی نے او بی سی ریزرویشن میں مسلم کوٹہ کی حمایت کر کے اسے مزید ایک امتحان میں ڈال دیا ہے۔ واضح رہے کہ مسلم ریزرویشن کو لے کر پی ایم مودی سمیت پوری بی جے پی اپوزیشن پر حملہ آور ہے اور اسے او بی سی کے حقوق کو چھینا قرار دے رہی ہے۔


قابل ذکر ہے کہ بہار میں جنتا دل یونائیٹیڈ (جے ڈی یو) سمیت دیگر تمام اتحادی پارٹیاں بی جے پی پر انحصار کرتے ہوئے الیکشن لڑ رہی ہیں۔ اتحادی پارٹیوں کے تمام امیدوار اپنی اپنی سیٹوں پر پی ایم مودی اور یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کے عوامی اجلاس کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ بہار بی جے پی کی حکمت عملی اتحادیوں کی مدد سے آر جے ڈی کے ایم وائی (مسلم- یادو) فارمولے کو توڑنا ہے۔

بہرحال، آندھرا پردیش میں لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ساتھ اسمبلی انتخاب بھی ہو رہا ہے۔ ریاست میں یہ اسمبلی انتخاب ایک ہی مرحلہ میں 13 مئی کو ہوگا۔ اسی کے پیش نظر تیلگو دیشم پارٹی کے سربراہ چندرابابو نائیڈو نے اقتدار میں آنے کی صورت میں مسلمانوں کو چار فیصد ریزرویشن دینے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا مقصد مسلم طبقہ کا ووٹ حاصل کرنا ہے۔ نائیڈو کی سوچ یہ ہے کہ اس اعلان کے بعد انہیں مسلمانوں کے ووٹ مل جائیں گے، جبکہ دوسری جانب بی جے پی کی پالیسی مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کے خلاف ہے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے گزشتہ دنوں ہی کرناٹک میں اس بات کا اعلان کیا تھا کہ وہ مسلمانوں کو ریرزویشن دینے کے خلاف ہیں۔ ایسے میں ٹی ڈی پی کے ذریعے مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کے اعلان کو بی جے پی کی مشکلات میں اضافہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔