توانگ تصادم: مودی حکومت کا بحث کرانے سے انکار، پارلیمنٹ میں زوردار ہنگامہ، اپوزیشن ارکان کا دونوں ایوانوں سے واک آؤٹ

چینی تجاوزات کے معاملے پر بحث سے انکار کے بعد تقریباً تمام اپوزیشن جماعتوں نے متفقہ طور پر ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا اور ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: اروناچل پردیش کے توانگ میں ہندوستانی فوج اور چینی فوج کے درمیان جھڑپ کا معاملہ دوسرے دن بھی پارلیمنٹ میں کافی گونجا۔ دوسرے دن بھی اپوزیشن نے ایوان میں ہنگامہ آرائی کی اور اس معاملے پر بحث کا مطالبہ کیا، لیکن حکومت اپوزیشن کی بات سننے کو تیار نہیں تھی جس کے بعد کانگریس سمیت اپوزیشن کے لیڈروں نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے واک آؤٹ کر دیا۔ ادھیر رنجن چودھری، سونیا گاندھی، ملکارجن کھڑگے سمیت کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ اور ٹی ایم سی کے ارکان نے بھی اس مسئلہ پر ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

خیال رہے کہ اپوزیشن نے بدھ کو چینی تجاوزات کے معاملے پر بحث سے انکار کے بعد واک آؤٹ کر دیا۔ 17 اپوزیشن جماعتوں نے متفقہ طور پر ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا اور ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔ جب راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے نے یہ مسئلہ اٹھانے کی کوشش کی تو ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ وزیر دفاع منگل کو پہلے ہی بیان دے چکے ہیں۔ کھڑگے نے کہا بہت سے ایسے حقائق ہیں جنہیں عام نہیں کیا گیا ہے اور اراکین اور لوگ حقائق جاننا چاہتے ہیں۔ اس لیے بحث کی اجازت ہونی چاہیے۔


اپوزیشن نے نعرے بازی شروع کر دی، تاہم ڈپٹی اسپیکر نے مطالبہ نہ مانا تو قائد حزب اختلاف ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ قبل ازیں اپوزیشن جماعتوں نے کھڑگے کے ساتھ میٹنگ کی اور دن کے اجلاس کے لیے حکمت عملی تیار کی۔

خیال رہے کہ منگل کو وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے چینی تجاوزات پر پارلیمنٹ میں بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فوج نے چین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کی جانب سے جمود کو تبدیل کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کی اور پی ایل اے کو اپنے کیمپ میں واپس جانے پر مجبور کر دیا۔ حکومت سرحدوں کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے۔ میں ایوان کو یقین دلاتا ہوں کہ اس جھڑپ کے دوران فوج کا کوئی اہلکار شدید زخمی نہیں ہوا۔ ملک اس معاملے کو سفارتی طور پر چین لے گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔