مظفر پور شیلٹر ہوم: سپریم کورٹ کی 8 متاثرہ لڑکیوں کو گھر بھیجنے کی ہدایت
ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا تھا کہ کچھ بچیوں کے گھر کا پتہ چل گیا ہے اور ان کے ماں باپ انہیں واپس لینے کو تیار ہیں۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے مظفر پور شیلٹر ہوم جنسی تشدد کی شکار 44 میں سے آٹھ متاثرین کو ان کے گھر والوں کو سونپنے کا جمعرات کو بہار حکومت کو حکم دیا۔ جسٹس این وی رمن کی صدارت والی بنچ کا یہ حکم ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز کے پروجیکٹ ’کوشش‘ کی رپورٹ پر آیا ہے جس میں اس نے یہ کہا تھا کہ آٹھ لڑکیوں کو ان کے گھر وں کو بھیجا جا سکتا ہے اور یہ لڑکیاں گھر جانے کو پوری طرح تیار ہیں۔
بہار حکومت نے بھی ’کوشش‘ کے اس اصرار پر بھی حامی بھری جس میں اس نے ان لڑکیوں کو مالی، تعلیمی اور طبی ضروریات کو پورا کرنے اور ماہرین نفسیات کی خدمات فراہم کرنے کی صلاح دی تھی۔ قابل غور ہے کہ ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز کی جانب سے سیل بند لفافے میں رپورٹ داخل کی تھی۔
انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا تھا کہ کچھ بچیوں کے گھر والوں کا پتہ چل گیا ہے اور ان کے ماں باپ انہیں واپس لینے کو تیار ہیں۔ ایک معاملہ میں بچی نے اپنے گھر کا پتہ بتایا ہے، لیکن اس ایڈریس پر اس کے گھر والے نہیں ملے ہیں۔ بنچ نے کل کہا تھا کہ وہ اس سلسلہ میں جمعرات کو حکم جاری کرے گی۔
اس سے پہلے 18 جولائی کو بنچ نے ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز کے ’فیلڈ ایکشن پروجیکٹ‘ کو شیلٹر ہوم زیادتی کی شکار بچیوں سے بات چیت کرنے کی اجازت دے دی تھی تاکہ ان کی باز آباد کاری کی جاسکے۔
واضح رہے کہ 28 جولائی 2018 کو مظفرپور کے ایک شیلٹر ہوم میں 42 میں سے 34 بچیوں کے ساتھ عصمت دری کا سنسنی خیز انکشاف ہوا تھا۔ بعد میں سی بی آئی نے سپریم کورٹ میں یہ سنسنی خیز انکشاف کیا کہ بچیوں کے جنسی استحصال میں برجیش ٹھاکر اور اس کے معاونین نے 11 لڑکیوں کا مبینہ طور پر قتل کر دیا۔ ان مقتول لڑکیوں کی ایک شمشان گھاٹ سے ’ہڈیوں کی پوٹلی‘ برآمد کی گئی تھی۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 12 Sep 2019, 4:10 PM