’حکومت کو سخت اقدام اٹھانے ہوں گے‘، کشمیری پنڈت کے قتل پر پرینکا گاندھی کا رد عمل

پرینکا گاندھی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کے ذریعہ کشمیری پنڈت بھائی کے قتل کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، کشمیری پنڈت بھائی-بہنوں کے تحفظ کو لے کر لاپروائی بند ہونی چاہیے۔

پرینکا گاندھی، تصویر ویپن
پرینکا گاندھی، تصویر ویپن
user

قومی آواز بیورو

جموں و کشمیر کے شوپیاں ضلع میں منگل کے روز دہشت گردوں کے ذریعہ ایک کشمیری پنڈت کا قتل کر دیا گیا۔ اس قتل کو لے کر کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کے ذریعہ کشمیری پنڈت بھائیوں کا قتل افسوسناک ہے۔ کشمیری پنڈت بھائی-بہنوں کے تحفظ کو لے کر لاپروائی بند ہونی چاہیے۔ کئی مہینوں سے کشمیری پنڈت بہن-بھائی اپنی حفاظت کو لے کر آواز اٹھا رہے ہیں۔ حکومت کو ان کی آواز سن کر سخت اقدام اٹھانے ہوں گے۔‘‘

سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی اس تعلق سے ایک ٹوئٹ کیا ہے۔ اس میں انھوں نے لکھا ہے ’’آج جنوبی کشمیر سے ایک بہت ہی افسوسناک خبر ملی۔ ایک حادثہ اور ایک دہشت گردانہ حملے نے موت اور تکلیف کا نشان چھوڑا ہے۔ میں شوپیاں میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کی واضح الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، جس میں سنیل کمار مارے گئے اور پنٹو کمار زخمی ہو گئے۔ ان کے کنبوں کے ساتھ میری ہمدردیاں ہیں۔‘‘


سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اپنی ہمدردی ظاہر کرتے ہوئے جو ٹوئٹ کیا ہے اس میں لکھا ہے ’’شوپیاں میں کشمیری پنڈت کے قتل کے بارے میں سن کر تکلیف ہوئی۔ مہلوک کے کنبہ کے تئیں میری ہمدردی ہے۔ حکومت ہند ایک شترمرغ کی طرح سلوک کر رہی ہے، جس کا سر ریت کے نیچے دبا ہوا ہے۔ دہلی کی ’تیار کردہ معمول کی حالت‘ کی تلاش میں جموں و کشمیر کا ہر باشندہ توپ کا نشانہ بن رہا ہے۔‘‘ پیپلز کانفرنس کے چیف سجاد لون نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے ’’شوپیاں میں بزدل دہشت گردوں کے ذریعہ ایک بے رحمانہ حملہ۔ ہم تشدد کے اس جرم کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ گھر والوں کے تئیں میری ہمدردی۔‘‘

واضح رہے کہ جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع کے چھوٹی پورہ علاقے میں منگل کو ایک باغ میں شہریوں پر دہشت گردوں نے گولی باری کر دی۔ اس میں اقلیتی طبقہ کے ایک شخص کی موت ہو گئی جس کی شناخت سنیل کمار کی شکل میں ہوئی ہے۔ اس واقعہ میں اس کا بھائی زخمی ہو گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔