تمل ناڈو کے وزیر اعلی کا بی جے پی پر حملہ :سی اے جی رپورٹ میں مرکز کے 7 گھوٹالے

وزیراعلی اسٹالن نے سی اے جی رپورٹ کا حوالا دیتے ہوئے کہا کہ ایودھیا ترقیاتی پروجیکٹ میں ٹھیکیداروں کو بہت سے غیر ضروری فائدے دیے گئے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے دعویٰ کیا کہ حال ہی میں جاری کی گئی سی اے جی رپورٹ میں وزیر اعظم  مودی حکومت کے سات گھوٹالے سامنے آئے ہیں۔ تروورور میں ایک شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے گئے سی ایم اسٹالن نے وزیر داخلہ امت شاہ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سی وی سی کی رپورٹ کے مطابق زیادہ تر شکایات وزارت داخلہ کے افسران کے خلاف ہیں۔

وزیر اعلی  اسٹالن نے کہا، 'سی اے جی کی رپورٹ میں حکومت کو بدعنوان بتایا گیا ہے۔ یہ ہم نہیں بلکہ سی اے جی کہہ رہا ہے۔ سات گھوٹالے منظر عام پر آئے ہیں۔ بھارت مالا پروجیکٹ، دوارکا ریپڈ ٹرانزٹ پروجیکٹ، ٹول بوتھ کلیکشن، آیوشمان بھارت، ایودھیا ڈیولپمنٹ پروجیکٹ، رورل ڈیولپمنٹ پروجیکٹ اور ایچ اے ایل ایئرپلین مینوفیکچرنگ اسکیم۔ سی اے جی نے دعویٰ کیا ہے کہ تمام سات منصوبوں میں بدعنوانی شامل ہے۔‘


نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق وزیر اعلی اسٹالن نے کہا، "ایک جعلی فون نمبر جو 99999 99999 ہے آیوشمان بھارت اسکیم میں شامل کیا گیا تھا جس میں 7.5 لاکھ مستفیدین کو شامل کیا گیا تھا۔ اسکیم کے تحت 88,760 مریضوں کی موت ہوچکی ہے لیکن ان کی موت کے بعد بھی ان کے علاج کے لیے بیمہ کی رقم دی گئی۔ اسکیم میں نااہل خاندانوں کو شامل کرکے 22.44 کروڑ روپے کا گھوٹالہ کیا گیا ہے۔ ہم یہ نہیں کہہ رہے ہیں، لیکن سی اے جی کی رپورٹ یہی کہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوارکا ریپڈ ہائی وے اسکیم کے تحت 1 کلومیٹر سڑک کو ہموار کرنے کی رقم 18 کروڑ روپے سے بڑھا کر 250 کروڑ روپے کر دی گئی ہے۔ یہ تخمینہ لاگت سے 278فیصد  زیادہ ہے۔

اسٹالن نے کہا کہ ایودھیا ترقیاتی پروجیکٹ میں ٹھیکیداروں کو بہت سے غیر ضروری فائدے دیے گئے۔ ملک بھر میں 609 ٹول گیٹ ہیں، جن میں سے سی اے جی نے صرف پانچ کی جانچ کی ہے، جہاں این ایچ اے آئی نے قواعد کے خلاف مسافروں سے 132.5 کروڑ روپے وصول کیے ہیں۔ اس میں تمل ناڈو کا پرانور ٹول گیٹ بھی شامل ہے جہاں قواعد کے خلاف 6.5 کروڑ روپے جمع کیے گئے۔ اس سے صرف یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پورے ملک کی جانچ میں کئی ہزار کروڑ کا گھوٹالہ سامنے آئے گا۔


سی اے جی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے سی ایم اسٹالن نے کہا کہ ایچ اے ایل پروجیکٹ کی وجہ سے حکومت کو 151 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ مرکزی حکومت نے دیہی ترقی اور پنشن اسکیم کے لیے مختص رقم کا استعمال کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سی اے جی کی رپورٹ میں 7.5 لاکھ کروڑ کی بدعنوانی کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ وزیر داخلہ امت شاہ کو نشانہ بناتے ہوئے سی ایم اسٹالن نے کہا کہ سی وی سی کی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ شکایات وزارت داخلہ کے افسران کے خلاف ہیں۔

اسٹالن نے دعویٰ کیا، "گزشتہ سال مرکزی حکومت کے اہلکاروں کے خلاف 1,15,203 شکایات درج کی گئی تھیں، جن میں سے 46,634 شکایتیں وزارت داخلہ کے افسران کے خلاف درج کی گئی تھیں، جب کہ وزیر داخلہ بدعنوانی کو ختم کرنے کی بات کر رہے ہیں"۔ یہ سب چھپانے کے لیے وہ ہم پر جھوٹے الزامات لگا رہے ہیں اور ہمیں دھمکی دینے کے لیے سی بی آئی اور ای ڈی کا استعمال کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔