تمل ناڈو اسمبلی انتخاب: کون ہے وہ امیدوار جس نے کیا چاند کی سیر کرانے کا وعدہ؟
آزاد امیدوار تھلم سرونن نے نہ صرف چاند کی سیر کرانے کا وعدہ کیا ہے بلکہ ایک ہیلی کاپٹر، ایک کروڑ روپے سالانہ نقد اور تین منزلہ گھر دینے کا بھی وعدہ اپنے انتخابی منشور میں کیا ہے۔
تمل ناڈو اسمبلی انتخاب کو لے کر سرگرمیاں اپنے عروج پر ہیں۔ اس درمیان ایک آزاد امیدوار ریاست میں کافی مقبول ہو رہا ہے جس نے عوام سے بڑے بڑے وعدے کیے ہیں۔ اس آزاد امیدوار کا نام ہے تھلم سرونن، اور انھوں نے اپنے حلقہ کے ہر گھر کے لیے ایک منی ہیلی کاپٹر، ایک کروڑ روپے سالانہ ڈپازٹ، شادیوں میں سونے کے زیورات، تین منزلہ گھر دینے کا وعدہ کیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، سرونن نے اپنے انتخابی منشور میں ووٹروں کو چاند پر سفر کرانے کا وعدہ بھی کیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اتنے بڑے بڑے وعدے کرنے والے سرونن نے اپنا پرچہ نامزدگی بھرنے کے لیے 20 ہزار روپے کا قرض لیا ہے۔
میڈیا ذرائع میں آ رہی خبروں کے مطابق تھلم سرونن نے اپنے انتخابی حلقہ میں ایک راکٹ لانچ پیڈ بنانے کی بات بھی کہی ہے اور ساتھ ہی کہا ہے کہ علاقے کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے 300 فٹ اونچا مصنوعی پہاڑ بنایا جائے گا، اور گھریلو خواتین کے کام کا بوجھ کم کرنے کے لیے ایک روبوٹ دیا جائے گا۔ ظاہر سی بات ہے کہ اتنے بڑے بڑے وعدے پر کسی کو بھی یقین نہیں ہونے والا، لیکن یہ سب سرونن کی انتخابی مہم کا حصہ ہے اور اس کے ذریعہ وہ عوام میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ تھلم سرونن بطور آزاد امیدوار تمل ناڈو کے مدورائی انتخابی حلقہ سے انتخاب لڑ رہے ہیں جہاں آئندہ 6 اپریل کو ووٹنگ ہے۔ اپنے وعدوں کی وجہ سے لوگوں میں موضوعِ بحث بنے سرونن سے این ڈی ٹی وی نے خصوصی بات چیت کی جس میں سرونن نے کہا کہ ’’میرا مقصد سیاسی پارٹیوں کے ذریعہ انتخابی میدان میں اتارے جا رہے امیدواروں کے خلاف بیداری بڑھانا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ پارٹیاں اچھے امیدوار کا انتخاب کریں، جو عام اور منکسرالمزاج لوگ ہوں۔ ساتھ ہی لیڈروں کے بڑے بڑے وعدوں کو ظاہر کرنا بھی میرا مقصد ہے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ سرونن اپنے غریب اور بزرگ والدین کے ساتھ رہتے ہیں۔ انھوں نے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے لیے 20 ہزار روپے قرض لیا ہے۔ انھوں نے اپنا انتخابی نشان کچرے کا ڈبہ رکھا ہے۔ اپنی ایک فیس بک پوسٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’مدورائی جنوب انتخابی حلقہ کے پیارے ووٹرو، بغیر رشوت، بغیر بدعنوانی کے ایماندار سیاست کو آگے بڑھانے کے لیے کچرے کے ڈبے کو ووٹ دیجیے۔‘‘
دراصل سرونن نے سیاسی لیڈروں کو اصلی چہرہ دکھایا ہے۔ سرونن کا کہنا ہے کہ جس طرح انتخاب کے دوران کچھ سیاسی پارٹیاں اور لیڈران ووٹروں کو کسی چیز یا پیسوں کا لالچ دیتے ہیں، لیکن کوئی بھی صاف ہوا، صاف پانی یا گارنٹی سے روزگار دینے کا وعدہ نہیں کرتا، وہ افسوسناک ہے۔ ایسے لیڈروں کی وجہ سے سیاست آلودہ ہو چکی ہے۔ انتخاب کے دوران لیڈر ووٹروں کو لبھانے کے لیے صرف لالچ دیتے ہیں، جس وجہ سے وہ صحیح لیڈر کا انتخاب نہیں کر پاتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔