قانون کو ہاتھ میں لینا قابل مذمت، افسوس ناک اور غیر اسلامی حرکت: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ

اودے پور قتل کی مذمت کرتے ہوئے مسلم پرسنل لا بورڈ نے کہا ہے کہ توہین رسالتؐ ایک سنگین جرم ہے اور حکومت کو قصوار پر سخت کارروائی کرنا چاہئے لیکن قانون اپنے ہاتھ میں لے کر خود سزا دینا بھی قابل مذمت ہے

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ
user

یو این آئی

نئی دہلی: راجستھان کے اودے پور قتل واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے کہا ہے کہ توہین رسالتؐ ایک سنگین جرم ہے اور حکومت کو قصوار پر سخت کارروائی کرنا چاہئے لیکن قانون اپنے ہاتھ میں لے کر خود سزا دینا بھی قابل مذمت ہے۔

پرسنل لا بورڈ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں جنرل سیکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کہا گیا کہ کسی بھی مذہبی مقدس شخصیت کی شان میں گستاخی کرنا ایک سنگین جرم ہے، پی جے پی کی ترجمان و نمائندہ نوپور شرما نے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں جو اہانت کی حرکت کی ہے، وہ مسلمانوں کے لئے بے حد تکلیف دہ ہے، نیز حکومت کا اس پر کوئی کارروائی نہیں کرنا زخم پر نمک رکھنے کے مترادف ہے لیکن اس کے باوجود قانون کو اپنے ہاتھ میں لینا اور کسی شخص کو بطور خود مجرم قرار دے کر قتل کر دینا نہایت قابل مذمت حرکت ہے۔


انہوں نے کہا ہے اس طرح کی حرکت کو نہ قانون اجازت دیتا ہے اور نہ اسلامی شریعت اس کو جائز ٹھہراتی ہے۔ اس لئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اُدے پور (راجستھان) میں پیش آنے والے واقعہ کی سخت مذمت کرتا ہے، بورڈ اس مسئلہ میں شروع سے ایک طرف مسلمانوں سے اپیل کرتا رہا ہے کہ وہ صبر سے کام لیں اور قانونی راستہ اختیار کریں۔

دوسری طرف بورڈ کی حکومت سے بھی اپیل ہے کہ یہ مسلمانوں کے لئے بہت ہی جذباتی مسئلہ ہے، اس لئے کسی بھی مقدس مذہبی شخصیت کی اہانت کے سلسلہ میں سخت قانون بننا چاہئے اور ایسے مسائل میں فوری طور پر کارروائی کرنی چاہئے، بورڈ ایک بار پھر مسلمانوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ ہرگز قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لیں اور ایسے کسی بھی عمل سے بچیں جو سماجی یکجہتی اور ہم آہنگی کو متأثر کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔