تاج کی اصل حیثیت بحال کرو، عدالت کی مرکز کو لتاڑ
سپریم کورٹ کی بنچ نے مرکز کو ہدایت دی کہ وہ ہندستانی اور غیر ملکی ماہرین کی مدد سے پہلے اس کے نقصان کا جائزہ لے اور پھر اس تاریخی یادگار کو اس کی اصل حیثیت میں بحال کرنے کےلئے قدم اٹھائے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے آگرہ کے تاریخی تاج محل کے رنگ میں ہورہی تبدیلی پر سخت تشوش ظاہر کرتے ہوئے اس معاملہ میں مرکزی حکومت کی سرزنش کی اور ماہرین کی مدد سے مقبرے کو ہونے والے نقصان کا جائزہ لینے کی بھی ہدایت دی۔
جسٹس مدن بی لوکر اورجسٹس دیپک گپتا کی بنچ نے مرکز کو ہدایت دی کہ وہ ہندستانی اور غیر ملکی ماہرین کی مدد سے پہلے اس کے نقصان کا جائزہ لے اور پھر اس تاریخی یادگار کو اس کی اصل حیثیت میں بحال کرنے کےلئے قدم اٹھائے۔
بنچ نے کہا کہ سفید رنگ کی یہ یادگار پہلے پیلی ہورہی تھی، لیکن اب یہ بھوری اورسبزہونے لگی ہے۔ جسٹس لوکر نے سخت الفاظ میں کہا کہ ’’ہمیں نہیں پتہ کہ آپ کے پاس اس کی مہارت ہے یا نہیں، آپ کے پاس مہارت ہے توبھی آپ اس کا استعمال نہیں کررہے ہیں، یا شاید آپ اس کی پروا نہیں کرتے۔‘‘
عدالت نے یہ تبصرہ اس وقت کیا جب ماہر ماحولیات اور وکیل مہیش چندر مہتا نے تاج محل کی تصویریں بنچ کے سامنے پیش کیں۔ عدالت نے ایڈیشنل سالی سیٹر جنرل اے این ایس نادکرنی سے سوال کیا کہ تاج محل کا رنگ کیوں بدل رہا ہے۔ بنچ نے کہا ’’پہلے یہ پیلا تھا اور اب یہ بھورا اور ہرا ہورہا ہے۔‘‘ نادکرنی نے بنچ سے کہا کہ تاج محل کا بندوبست محکمہ آثارقدیمہ کے ذمہ ہے۔
عدالت عظمی نے اس معاملہ میں اب 9مئی کو سماعت کرنے کو کہا ہے۔ ماہر ماحولیات مہتا نے متھرا تیل ریفائنری پلانٹ سے نکلنے والےدھویں سے ہونے والی فضائی آلودگی کی وجہ سے تاج محل کو ہورہے نقصان اور اس کے تحفظ کے لئے مفاد عامہ کی عرضی داخل کررکھی ہے۔عدالت عظمی مسلسل تاج محل اور اس کے آس پاس کے علاقوں کی سرگرمیوں کی نگرانی کررہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 02 May 2018, 9:24 AM