ہندوستان نے اس بار پاکستان کو نہیں، صرف بنگلہ دیش کو کھلائی ’عید کی مٹھائی‘!
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ”سرحد پار سے دہشت گردی کے واقعات مغربی سرحد پر ہمیشہ کی طرح جاری ہیں اور اس لیے مٹھائیاں دینے یا لینے کا عمل ہند-پاک بین الاقوامی سرحد پر جموں سے گجرات تک کہیں نہیں ہوا۔“
سرحدی سیکورٹی فورس یعنی بی ایس ایف نے اس مرتبہ پاکستان کے ساتھ عید کی مٹھائی شیئر کرنا مناسب نہیں سمجھا اور واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ دونوں ممالک کےد رمیان تعلقات بہتر نہیں ہیں اس لیے وہ عید کی مٹھائی آپس میں نہیں بانٹ رہے۔ دراصل بی ایس ایف اور اس کے پاکستانی ہم منصب یعنی پاکستان رینجرس کے درمیان ہر سال عید کے موقع پر مٹھائی کھلانے کی روایت رہی ہے۔ لیکن 25 مئی 2020 کو ایسا کچھ دیکھنے کو نہیں ملا۔ ہاں، یہ ضرور ہے کہ بی ایس ایف نے بنگلہ دیشی فوج کے ساتھ عید کی مٹھائیاں خوب جوش و خروش کے ساتھ تقسیم کیں۔
پاکستان کے ساتھ عید کی مٹھائی تقسیم نہ کیے جانے کے بارے میں بی ایس ایف کے جنوبی بنگال فرنٹیر کے ذریعہ جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "دونوں ممالک اور سرحد کی پہریداری کرنے والے فورسز کے درمیان رشتوں میں گرمجوشی کئی مواقع پر ظاہر ہوئی ہے، جب انھوں نے عید سمیت دیگر کئی تہواروں کی خوشیاں شیئر کیں۔ اس بار دونوں ممالک (ہندوستان-پاکستان) کے درمیان رشتہ کشیدہ رہنے کے سبب مٹھائیوں کی تقسیم (لینے اور دینے) سے بچا گیا۔"
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ "سرحد پار سے دہشت گردی کے واقعات مغربی سرحد پر ہمیشہ کی طرح جاری ہیں اور اس لیے مٹھائیاں دینے یا لینے کا عمل ہند-پاک بین الاقوامی سرحد پر جموں سے گجرات تک کسی بھی جگہ پر نہیں ہوا۔" افسران کا کہنا ہے کہ فورس نے گزشتہ سال دیوالی کے دوران، یکم دسمبر (یوم تاسیس)، اور یوم جمہوریہ پر یہ روایتی رسم نبھانے کی کوشش کی تھی، لیکن اس قدم پر پاکستان کی جانب سے ایسا ہی رد عمل دیکھنے کو نہیں ملا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 25 May 2020, 6:11 PM