توحید کا فلسفہ اسلام کی روح، اور مساوات نے اسے تقویت بخشی: سوامی اگنی ویش

وزیر اعظم پی ایم مودی پر تنقید کرتے ہوئے سوامی اگنی ویش نے کہا کہ ایک کے تن پر سونے کا ہار اور ایک کے تن پر کپڑا تک نہیں یہ کیسا انصاف ہے۔ سب کومساوی حقوق ملنا چاہیے یہی ہماری تعلیمات ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ممبئی میں خلافت ہاوس کے تحت عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موقع پر نکالے جانے والے جلوس سے قبل سیرت النبی پر منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سوامی اگنی ویش نے کہا کہ اسلام کا فلسفہ توحید اس کی روح ہے اور اسی نے اسلام کو ایک عظیم مذہب بنایا ہے، اس کی تعلیمات کو عام کرنا ہی ہمارا مقصد حیات ہے۔ اس قسم کااظہار خیال کرتے ہوئے سوامی جی نے مزید کہا کہ اسلام نے اپنے ماننے والوں کو حکم دیا کہ پچھلے مذاہب اور آسمانی کتابوں پر یقین کیا جائے جس طرح قرآن مجید پر اعتماد کرتے ہیں۔

سیرت نبوی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں بھگوان کے تعلق سے کافی کچھ خیال کرتا تھا ہمارا گھر ایک مذہبی گھرانہ تھا، مجھے بھوت سے ڈرایا جاتا تاکہ میں بھگوان کی قدر و منزلت کر سکوں جب میں اسکول جاتا توبلی کا راستہ کاٹ لینا بدشگونی تھا اور مجھے یہ باتیں مذہبی گھرانے سے ملی تھیں، کسان جب ہمارے گھر آتے تو گھر کے باہر ہی آتے تھے اور کسانوں کو چھونے تک کی مجھے اجازت نہیں تھی کیونکہ یہ اچھوت ہیں اور میں بھی ان چیزوں پر یقین کرتا تھا کیونکہ ہمارا گھرانہ برہمن تھا اس کے بعد میں نے وید اور اپونشد پڑھی تو مجھے یہ بات ملی کہ ایک ایشور ہے اور ہمارے کائنات کے ذر ہ ذرہ میں ہے اس کے بعد میں نے بھی بت پرستی نہیں کی اور وحدانیت پر عقیدہ پختہ ہوگیا۔


سوامی اگنی ویش نے کہا کہ قرآن میں ویدوں کا بھی تذکرہ ہے اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام مخلوق خدا کا کنبہ ہے اس لئے میں سب سے پوچھنا چاہوں گا کہ ہم نے مندر، مسجد اور گرجا گھر کیوں بنائے اس کے بعد بھی ہم منقسیم کیوں ہیں سیاستداں اس کا فائدہ اٹھا رہے ہیں بابری مسجد کے فیصلہ پر سوامی اگنی ویش نے اتحاد کا پیغام عام کیا۔

سوامی نے کہا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا سب سے بڑا پیغام غلاموں کو آزاد کروانا ہے آج ہمیں بھی مزدوروں کو انصاف دلانے میں اہم رول ادا کرنا ہوگا۔ مزدوروں کے مسئلہ پرمجھے چیف جسٹس رنجن گگوئی نے بولنے تک کا موقع نہیں دیا اگر ہم مظلوموں کی داد رسی نہیں کریں گے تو ان کی کیا عبادت قبول ہو گی اس ملک میں امیر اور امیر ہو رہا ہے اور غریب اورغریب ہوگیا۔


وزیر اعظم مودی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک کے تن پر سونے کا ہار اور ایک کے تن پر کپڑا تک نہیں یہ کیسا انصاف ہے۔ سب کومساوی حقوق ملنا چاہیے یہی ہماری تعلیمات ہے۔ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے بت پرستی سے عوام کو نجات دلائی ہے کل سپریم کورٹ نے بھیک کے طور پرمسلمانوں کو جگہ دی مورتیاں رکھنا غلط اور غیر قانونی تھا تو ملزمین کو سزا دینا چاہیے۔ ایک ایک مسلمانوں نے ملک کی آزادی کے لئے قربانیاں دی ہیں مسلمانوں نے تو پاکستان کو ٹھکرا دیا اور ہندوستان میں ہی رہ گئے۔

سوامی اگنی ویش نے کہا کہ قرآن شریف نے شراب کو ام الخبایث کہا ہے لیکن ہم شراب خانوں کے سامنے سے آسانی سے گزر جاتے ہیں کیا یہ در ست ہے آج شراب اور منشیات کے خلاف تحریک چلانے کی ضرورت ہے بچیوں کو بطن میں مارنا بند کیا جائے اور فرقہ پرستی سے نجات سے اچھا معاشرہ تعمیر ہوگا۔ مودی پر تنقید کرتے ہوئے شعر پڑھا

مجھے رہزنوں سے گلہ نہیں تیری رہبری کا سوال ہے

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔