کنجھاولا معاملے میں ساتویں ملزم انکوش کی خودسپردگی

دہلی پولیس نے جمعہ کے روز کنجھاولا سانحہ کے ساتویں ملزم کو سلطان پوری پولیس اسٹیشن میں خودسپردگی کے بعد اپنی تحویل میں لے لیا۔ دہلی پولیس نے ساتویں ملزم کا نام انکوش بتایا ہے

<div class="paragraphs"><p>کنجھاولا واقعہ کے خلاف احتجاج / یو این آئی</p></div>

کنجھاولا واقعہ کے خلاف احتجاج / یو این آئی

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی پولیس نے جمعہ کے روز کنجھاولا سانحہ کے ساتویں ملزم کو سلطان پوری پولیس اسٹیشن میں خودسپردگی کے بعد اپنی تحویل میں لے لیا۔ دہلی پولیس نے ساتویں ملزم کا نام انکوش بتایا ہے۔ اسپیشل کمشنر آف پولیس (لاء اینڈ آرڈر) ساگر پریت ہڈا نے دعویٰ کیا کہ چھٹے ملزم آشوتوش کو پولیس کو غلط معلومات دینے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے کہا کہ کیس کی عینی شاہد ندھی کو آج تفتیش میں شامل ہونے کے لیے بلایا گیا ہے۔

قبل ازیں ہڈا نے کہا کہ 18 ٹیمیں تمام پہلووں پر معاملے کی جانچ کر رہی ہیں۔ ٹیموں نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا ہے اور پوسٹ مارٹم کیا گیا ہے۔ 5 ملزمان پولیس کی حراست میں ہیں اور ان سے پوچھ گچھ جاری ہے اور جو بھی نئے ثبوت سامنے آئے ہیں ان کی تصدیق کی جارہی ہے۔


ہڈا نے کہا کہ پولیس کے پاس کافی ثبوت ہیں کہ دیپک، جس نے کار چلانے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن کار امت چلا رہا تھا، جس کے پاس ڈرائیونگ لائسنس نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک کی گئی تفتیش اور کال کی تفصیلات کے مطابق مقتول اور عینی شاہد کا ملزم سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

پولیس نے کہا کہ ندھی کا بیان 164 سی آر پی سی کے تحت درج کیا گیا ہے۔ ہڈا نے پہلے کہا تھا کہ ابھی تک قتل کا معاملہ سامنے نہیں آیا ہے کیوں کہ قتل کے لئے کسی مقصد کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اب تک کی تحقیقات میں کوئی مقصد سامنے نہیں آیا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ متاثرہ کا پوسٹ مارٹم مولانا آزاد میڈیکل کالج (ایم اے ایم سی) نئی دہلی میں تین رکنی میڈیکل بورڈ نے کیا۔ رپورٹ کے مطابق موت کی وجہ سر، ریڑھ کی ہڈی، بائیں فیمر، دونوں نچلے اعضاء میں اینٹیمورم کی چوٹ کے نتیجے میں صدمہ اور خون بہنا تھا۔ یہ چوٹیں گاڑیوں کے ممکنہ حادثے اور گھسیٹنے سے آئی تھیں۔ اس کے علاوہ، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنسی زیادتی کے کوئی زخم نہیں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔