راہل سے پوچھے گئے سوالوں کے لیک ہونے پر بھڑکی کانگریس
اگر ای ڈی کی کارروائی خفیہ ہے اور عدالتی عمل کا حصہ بھی ہے تو پھر ہر نام نہاد سوال کو میڈیا پر لیک کرکے دباؤ ڈالو خبریں کیسے چلائی جارہی ہیں۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ پوچھے گئے سوالوں کے میڈیا میں آنے پر کانگریس نے حکومت پر طنز کیا اور کہا کہ ان مبینہ سوالوں کےلیک ہونے کے سلسلے میں اسے جواب دینا چاہئے۔
کانگریس محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ حکومت پروپیگنڈے میں لگی ہوئی ہے اور دباؤ کے تحت اس نے میڈیا میں ان نام نہاد سوالات کو لیک کیا ہے۔ مودی حکومت کو ای ڈی کے ذریعہ پوچھے گئے سوالات کا جواب دینا چاہئے کہ یہ میڈیا تک کیسے پہنچا۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، ’’مودی حکومت کے سازشی تانے بانے صبح سے پروپیگنڈے اور جھوٹ میں لگے ہوئے ہیں۔ اگر ای ڈی کی کارروائی خفیہ ہے اور عدالتی عمل کا حصہ بھی ہے تو پھر ہر نام نہاد سوال کو میڈیا پر لیک کرکے دباؤ ڈالو خبریں کیسے چلائی جارہی ہیں۔ جواب دیں ، حساب دیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت نے بربریت کی ہر حد پار کر دی ہے۔ پورا دن گزر گیا، حملہ جاری ہے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال پر جان لیوا حملہ کیا گیا۔ ایم پی شکتی سنگھ گوہل پر حملہ کیا گیا۔ کانگریس کارکنوں کو مارا پیٹا گیا۔ ہزاروں جیلوں میں ہیں۔ جمہوریت کو پامال کیا گیا ہے۔ مودی حکومت کو ملک معاف نہیں کرے گا۔
کانگریس کے ترجمان نے کہا، "سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم کے ساتھ پولیس کی جھڑپ ہوئی، ان کا چشمہ زمین پر پھینکا گیا ، ان کی بائیں پسلی میں ہیئر لائن فریکچر ہے۔ ایم پی پرمود تیواری کو سڑک پر پھینک دیا گیا۔ سر میں چوٹ اور پسلی کا فریکچر۔ کیا یہ جمہوریت ہے؟
مسٹر چدمبرم نے بعد میں ٹویٹ کیا، "جب تین بڑے اور بھاری پولیس والے آپ سے ٹکراتے ہیں تو آپ اتنے خوش قسمت ہوتے ہیں کہ ایک مشکوک ایئر لائن کریک سے بچ جاتے ہیں ۔ ڈاکٹر نے کہا ہے کہ اگر ہیئر لائن ٹریک ہے تو تقریباً 10 دن میں خود ہی ٹھیک ہو جائے گا، میں بالکل ٹھیک ہوں اور کل اپنے کام پر جاؤں گا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔