سپریم کورٹ کا ’لون موریٹوریم‘ آگے بڑھانے سے انکار، ای ایم آئی میں کوئی راحت نہیں

عدالت عظمی نے کہا کہ درخواست گزاروں کو اپنے مطالبے کے لئے مرکزی حکومت اور ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) سے رجوع کرنا چاہئے۔

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس
سپریم کورٹ / آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: کورونا کی دوسری لہر میں معاشی بحران کا سامنا کرنے والے اور ای ایم آئی میں راحت کی امید رکھنے والے افراد کو جمعہ کو اس وقت دھچکا لگا جب سپریم کورٹ نے قرضوں کی روک تھام اسکیم اور سود میں چھوٹ سے متعلق درخواست خارج کردی۔ جسٹس اشوک بھوشن کی سربراہی میں بنچ نے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ پالیسی کا معاملہ ہے اور عدالت حکومت کی پالیسیوں میں مداخلت نہیں کرسکتی ہے۔ عدالت عظمی نے یہ بھی کہا کہ درخواست گزاروں کو اپنے مطالبے کے لئے مرکزی حکومت اور ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) سے رجوع کرنا چاہئے۔

درخواست میں قرضوں کی تنظیم نو کی اسکیم کے تحت نیا موریٹوریم، وقت میں توسیع اور بینکوں کے ذریعہ غیر اعلانیہ اثاثوں (این پی اے) کے اعلامیے پر عارضی موریٹوریم مانگنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ درخواست میں عدالت سے فوری امداد کا مطالبہ کیا گیا جس میں کہا گیا کہ مرکز اور آر بی آئی کی جانب سے عام آدمی کے لئے، جو ابھی تک انتہائی مالی بحران کا شکار ہیں، مناسب اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔ درخواست گزار نے عدالت سے فوری ریلیف طلب کیا کیونکہ مرکز اور ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے عام آدمی کی مدد کے لئے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے ہیں جو اس وقت انتہائی مالی دباؤ میں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔