پرمبیر سنگھ کی عرضی پر سپریم کورٹ میں سماعت آج، فڑنویس کی سیکریٹری داخلہ سے ملاقات
مہاراشٹر کے سابق وزیراعلی فڑنویس نے مرکزی سکریٹری داخلہ اجے بھلا سے ملاقات کرکے انہیں ممبئی میں پولیس افسران کے تبادلہ سے متعلق نام نہاد ریکٹ کے بارے میں کچھ دستاویز سونپے۔
مہاراشٹر کی سیاست میں ہنگامہ مچا ہوا ہے اور اس ہنگامہ کے بیچ آج سپریم کورٹ مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کی جانچ پر ممبئی پولیس کے سابق کمشنر پرمبیر سنگھ کی عرضی پر اعت کرے گی۔
سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر منگل کی دیر شام جاری سپلیمنٹ کاز لسٹ میں مسٹر سنگھ کی عرضی جج سنجے کشن کول اور جج آر سبھاش ریڈی کی بنچ کے سامنے سماعت کے لئے درج فہرست کی گئی ہے۔ خیال رہے کہ مہاراشٹر میں جاری سیاسی رسہ کشی کے درمیان ممبئی پولیس کے سابق سربراہ نے مسٹر دیشمکھ کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کی جانچ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) سے کرانے اور اپنے تبادلہ پرروک کی مانگ پر سپریم کورٹ پہنچے ہیں۔
ملک کے سرفہرست صنعت کار مکیش امبانی کے گھر ’اینٹلیا‘ کے سامنے جلاٹین کی چھٹروں سے لیس گاڑی برآمد کئے جانے کے مدنظر سابق کمشنر کے عہدہ سے ہٹائے گئے مسٹر سنگھ نے اپنے تبادلہ کو بھی چیلنج کیا ہے۔
عرضی گزار نے کہا ہےکہ مسٹر دیشمکھ نے اپنی رہائش گاہ پر فروری 2021میں ممبئی کرائم انٹلی جنس یونٹ کے سچن واجے اور ممبئی کے سوشل سروس برانچ کے ایس پی سنجے پاٹل سمیت مختلف پولیس حکام سے ملاقات کی تھی اور انہیں ہر مہینہ 100کروڑ روپے جمع کرنے کی ہدایت دی تھی۔ ان حکام کو مختلف تنصیبات اور دیگر ذرائع سے وصولی کرنے کے لئے کہا گیا تھا۔
مسٹر سنگھ نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ مسٹر دیشمکھ کے گھر میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کو قبضہ میں لیا جانا چاہئے اور ان کی تفتیش کی جانی چاہئے تاکہ ان کے یہاں آنے والے حکام کی فہرست تیار کی جاسکے۔
ادھر مہاراشٹر کے سابق وزیراعلی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر دیوندر فڑنویس نے مرکزی سکریٹری داخلہ اجے بھلا سے ملاقات کرکے انہیں ممبئی میں پولیس افسران کے تبادلہ سے متعلق نام نہاد ریکٹ کے بارے میں کچھ دستاویز سونپے۔
مسٹر فڑنویس نے منگل کو نارتھ بلاک میں مسٹر بھلا سے ملاقات کی۔ملاقات کے بعد انہوں نے ممبئی پولیس کے کام کاج اور حکام کے تبادلہ سے متعلق دستاویز ات سیل بند لفافے میں سکریٹری داخلہ کو سونپے اور اس معاملہ کی مرکزی تفتیشی بیورو سے جانچ کرانے کی مانگ کی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔