جہانگیرپوری میں بلڈوزر چلے گا یا نہیں؟ سپریم کورٹ میں سماعت آج

جمعیۃ علماء ہند نے ایم سی ڈی کی بلڈوزر کارروائی کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے جس معاملہ کی آج سماعت ہوگی ۔

تصویر ویپین نیشنل ہیرالڈ
تصویر ویپین نیشنل ہیرالڈ
user

قومی آواز بیورو

سپریم کورٹ کی دو ججوں کی بنچ آج جہانگیر پوری میں ایم سی ڈی کے ذریعہ کی گئی بلڈوزر کارروائی کی سماعت کرے گی۔ جمعیۃ علماء ہند بمقابلہ شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن کا معاملہ جسٹس ایل ناگیشور راؤ اور جسٹس بی آر گوائی کی بنچ کے سامنے ہے۔سماعت 11.30 بجے کے بعد ہونے کے امکان ہیں ۔

جمعیۃ علماء ہند نے ایم سی ڈی کی کارروائی کے خلاف سپریم کورٹ میں دو عرضیاں داخل کی ہیں۔ پہلی درخواست میں بغیر اطلاع کے بلڈوزر چلا کر مقامی لوگوں کو ان کے بنیادی شہری حقوق سے محروم کرنے کی بات کہی گئی ہے جبکہ دوسری درخواست میں ملک کی کئی ریاستوں میں اچانک بلڈوزر چلانے کے حکومتی رجحان کو روکنے کا حکم دیا گیا ہے۔


سماعت کے دوران درخواست گزار بدھ کو پیش آنے والے واقعے کا ذکر کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ کے حکم امتناعی کے ڈیڑھ گھنٹے بعد بھی بلڈوزر چلانا توہین عدالت ہے۔ اس حوالے سے میونسپل کارپوریشن، پولیس انتظامیہ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

واضح رہے جہانگیر پوری کا معاملہ پھیلتا جا رہا ہے اور اب خبر یہ ہےکہ جہانگیرپوری تشدد کے خلاف 21 اپریل کو دوپہر 2 بجے جامعہ ملیہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ یہ مظاہرہ آل انڈیا اسٹوڈنٹس یونین کی جانب سے ایک خاص برادری کے گھروں پر بلڈوزر چلانے اور ان پر اسپانسرڈ حملوں کے خلاف کیا جا رہا ہے۔


دوسری جانب کانگریس رہنما اجے ماکن نے ٹویٹ کیا کہ جہانگیر پوری میں بغیر اطلاع کے بلڈوزر چلانا بالکل غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آج صبح سینئر رہنماؤں کے ساتھ جہانگیرپوری کا دورہ کریں گے۔

نیوز پورٹل آج تک کی خبر کے مطابق ایم سی ڈی کی کارروائی بدھ کو جہانگیر پوری میں تقریباً 2 گھنٹے تک جاری رہی۔ ایم سی ڈی نے ناجائز تجاوزات ہٹانے کے لیے 7 بلڈوزر چلائے تھے۔جہانگیر پوری میں، سپریم کورٹ اور دہلی ہائی کورٹ دونوں نے مداخلت کی اور بدھ کو بلڈوزر سے غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے کے معاملے میں ایم سی ڈی کی کارروائی پر روک لگا دی۔ چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا کی سربراہی والی بنچ نے اسٹیٹس کو برقرار رکھنے کا حکم جاری کیا ہے۔


واضح رہے 16 اپریل کو جہانگیر پوری علاقے میں ہنومان جینتی جلوس کے دوران دونوں فرقوں کے درمیان پتھربازی ہوئی جس میں کئی پولیس اہلکار اور ایک مقامی شخص زخمی ہوا۔ اس معاملے میں پولیس نے 2 نابالغوں سمیت 25 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے کارکنوں کے خلاف بغیر اجازت جلوس نکالنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔