جنید موب لنچنگ :مرکز اور ہریانہ حکومت سے جواب طلب

عدالت عظمیٰ نے جنید خان قتل معاملے میں سی بی آئی جانچ سے انکار کے ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگاتے ہوئے مرکزی اور ہریانہ حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

چلتی ٹرین میں پیٹ پیٹ کر قتل کیے جانے والے جنید خان کے والد جلال الدین کو سپریم کورٹ سے ایک بڑی راحت ملی ہے۔ آج سپریم کورٹ نے ان کے ذریعہ داخل عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سی بی آئی جانچ سے انکار کرنے والے ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگا دی ہے۔ عدالت نے اس معاملے کی جانچ سی بی آئی سے کرانے سے متعلق عرضی پر مرکزی حکومت اور ہریانہ حکومت سے جواب بھی طلب کیا ہے۔

جسٹس کورین جوسف اور جسٹس ایم ایم شانتا نگودر کی بنچ نے 17 سالہ نوجوان جنید خان کے قتل معاملہ میں یہ فیصلہ سنایا اور ساتھ ہی آئندہ حکم تک اس معاملے کی سماعت پر بھی روک لگا دیا ہے۔ اس سلسلے میں جنید خان کے والد جلا الدین نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ انھوں نے اپنی عرضی میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے گزشتہ سال 27 نومبر کے اس فیصلے کو چیلنج کیا تھا جس میں سی بی آئی جانچ سے انکار کر دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال 22 جون کو ہریانہ کے بلبھ گڑھ میں چلتی ٹرین میں 17 سالہ جنید خان کا پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا تھا۔ ٹرین میں جنید خان اپنے تینوں بھائیوں حسیب، شاکر اور محسن کے ساتھ دہلی سے عید کی خریداری کر کے گھر لوٹ رہا تھا۔ پولس کے مطابق یہ جھگڑا ٹرین میں سیٹ کے لیے شروع ہوا تھا اور حملہ آوروں نے پہلے سے سیٹ پر بیٹھے ان چاروں بھائیوں کو سیٹ چھوڑنے کے لیے کہا تھا۔ لیکن جنید کے بھائی حسیب نے الزام عائد کیا تھا کہ انھیں ’بیف کھانے والا‘ اور ’ملک غدار‘ کہہ کر مارا جا رہا تھا۔ ان پر چاقو سے بھی کئی حملے کی گئے تھے۔ بعد میں جنید کو ٹرین سے دھکیل دیا گیا جس سے اس کی موت ہو گئی تھی۔ قتل کے بعد مہاراشٹر کے دھولے ضلع سے اس کے قاتل کو گرفتار کیا گیا تھا اور پوچھ تاچھ میں اس نے جنید کے قتل کیے جانے کی بات قبول بھی کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔