سپریم کورٹ کا بہار میں ذات پر مبنی سروے پر پابندی ہٹانے سے انکار
سپریم کورٹ نے بہار میں ذات پر مبنی سروے پر عبوری روک اٹھانے سے انکار کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے بہار حکومت سے پٹنہ ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کو کہا ہے۔
نئی دہلی: بہار کے ذات پر مبنی سروے کے حوالہ سے سپریم کورٹ نے نتیش حکومت کو جھٹکا دیتے ہوئے پٹنہ ہائی کورٹ کی طرف سے عائد کی گئی عبوری پابندی ہٹانے سے انکار کر دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ 14 جولائی کو ہائی کورٹ اس معاملے کی سماعت کرے گا۔ ہائی کورٹ نے سروے کو بنیادی طور پر غیر آئینی سمجھتے ہوئے عبوری حکم امتناعی دیا ہے۔ اس کے خلاف بہار حکومت سپریم کورٹ پہنچی ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا، ہائی کورٹ نے کچھ اعتراضات درج کیے ہیں۔ بہتر ہے کہ پہلے وہاں سماعت کر لی جائے۔ اگر ہائی کورٹ اگلی تاریخ پر اس کی سماعت نہیں کرتی ہے تو معاملہ ہمارے سامنے رکھیں۔ اس سے قبل بدھ (17 مئی) کو جسٹس سنجے کرول کے خود کو الگ کرنے کی وجہ سے سماعت نہیں ہو سکی تھی۔ جمعرات کو جسٹس ابھے اوک اور جسٹس راجیش بندل کی عدالت میں اس کی سماعت ہوئی۔
خیال رہے کہ پٹنہ ہائی کورٹ نے ریاست میں ذات پر مبنی سروے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر سماعت میں تیزی لانے کی بہار حکومت کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ 4 مئی کو مذکورہ دلائل کی سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے ذات پر مبنی سروے پر عبوری روک لگاتے ہوئے معاملے کی سماعت جولائی میں کرنے کا حکم دیا تھا۔
ہائی کورٹ کے حکم کے بعد حکومت بہار نے ہائی کورٹ میں ہی عبوری درخواست دائر کی تھی۔ بہار حکومت نے کہا کہ ہائی کورٹ کا 4 مئی کا حکم عبوری ہے۔ زیر التوا معاملات پر جلد فیصلہ کیا جائے۔ معاملہ طے ہونا چاہیے۔ معاملے کو زیر التوا رکھنے سے کوئی مقصد پورا نہیں ہوگا۔ ہائی کورٹ نے صرف پرانے حکم کو برقرار رکھا تھا۔ اس کے بعد بہار حکومت نے سپریم کورٹ کا رخ کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔