سپریم کورٹ کا رام دیو اور اچاریہ بال کرشن کو عدالت کے روبرو پیش ہونے کا حکم
انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ میں پتنجلی آیوروید کے اشتہارات کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے ایک عرضی داخل کی تھی، جس پر سماعت کے بعد عدالت نے اشتہارات پرمکمل پابندی عائد کر دی تھی۔
سپریم کورٹ نے آیورویدک کمپنی پتنجلی آیوروید کے گمراہ کن اشتہارات کے معاملے میں سماعت کرتے ہوئے رام دیو اور اچاریہ بال کرشن کوعدالت کے روبرو حاضر ہونے کا حکم دیا ہے۔ اسی کے ساتھ عدالت نے یہ بھی پوچھا ہے کہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیوں نہ شروع کی جائے؟
سماعت کے دوران عدالت نے رام دیو کے وکیل مکل روہتگی سے پوچھا کہ آپ نے ابھی تک جواب داخل کیوں نہیں کیا؟ اب ہم آپ کے مؤکل سے عدالت میں حاضر ہونے کو کہیں گے۔ ہم رام دیو کو بھی پارٹی بنائیں گے۔ رام دیو اور آچاریہ بال کرشن دونوں کو عدالت میں حاضر ہونا پڑے گا۔ عدالت نے کہا کہ یہ بات بالکل واضح ہے کہ ہم کیس کی سماعت ملتوی نہیں کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے مرکزی وزارت آیوش کو بھی پھٹکار لگائی اور پوچھا کہ اس نے ایک دن پہلے جواب کیوں داخل کیا؟
سپریم کورٹ نے کہا کہ پتنجلی کے منیجنگ ڈائریکٹر کو اگلی سماعت پر عدالت میں حاضر ہونا پڑے گا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے رام دیو کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پوچھا کہ کیوں نہ ان کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ چلایا جائے۔ سپریم کورٹ نے اس سے پہلے گمراہ کن اشتہارات کے معاملے میں پتنجلی آیوروید کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔ پتنجلی آیوروید کے علاوہ آچاریہ بالکرشن کو بھی نوٹس دیا گیا تھا، جس میں انہیں تین ہفتوں کے اندر اپنا جواب داخل کرنے کو کہا گیا تھا۔ لیکن اس کا جواب نہیں دیا گیا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ اس سے قبل پتنجلی کی مصنوعات پر بھی اپنا اعتراض ظاہر کرچکا ہے۔ جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس اے امان اللہ کی بنچ نے پہلے کے احکامات پر عمل نہ کرنے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ گزشتہ سال عدالت نے کمپنی کو اشتہارات پر پابندی لگانے کا حکم دیا تھا۔ نومبر کے مہینے میں ہی عدالت نے پتنجلی سے کہا تھا کہ اگر حکم کی تعمیل نہیں کی گئی تو تحقیقات کے بعد کمپنی کی تمام مصنوعات پر ایک ایک کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
دراصل انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) نے سپریم کورٹ میں پتنجلی آیوروید کے اشتہارات کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے ان پر روک لگانے کی عرضداشت داخل کی تھی۔ اپنی عرضداشت میں آئی ایم اے نے کہا تھا کہ پتنجلی نے کوویڈ 19 ویکسینیشن کے حوالے سے ایک مہم چلائی تھی جس میں گمراہ کن دعوے کیے گئے تھے۔ اس پرعدالت نے پتنجلی آیوروید کے جھوٹے اور گمراہ کن اشتہارات کو فوری طور پر روک لگانے کا حکم دیا تھا۔ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کی طرف سے دائرعرضداشت میں کہا گیا تھا کہ پتنجلی کے گمراہ کن اشتہارات کی وجہ سے ایلوپیتھی ادویات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔