جسٹس شانتانگودار نے خود کو عمر عبداللہ حراست معاملہ سے الگ کیا، آئندہ سماعت جمعہ کو
جسٹس این وی رمن کی صدارت والی تین رکنی بنچ کے سامنے جیسے ہی معاملہ کی سماعت شروع ہوئی بنچ میں شامل جسٹس ایم ایم شانتانگودار نے سماعت سے خود کو الگ کر لیا۔
نئی دہلی: جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ کی پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت حراست کو چیلنج دینے والی درخواست کی سپریم کورٹ میں سماعت بدھ کو ملتوی ہوگئی۔ جسٹس این وی رمن کی صدارت والی تین رکنی بنچ کے سامنے جیسے ہی معاملہ کی سماعت شروع ہوئی بنچ میں شامل جسٹس ایم ایم شانتانگودار نے سماعت سے خود کو الگ کر لیا۔
انہوں نے کہا ’’میں اس معاملہ کی سماعت سے خود کو الگ کرتا ہوں‘‘۔اب کیس کی سماعت جمعہ کو ہوگی۔ عمر عبداللہ کی بہن سارہ عبداللہ پائلٹ نے گزشتہ پیر کو درخواست دائر کی تھی۔ ان کی جانب سے سینئر وکیل کپل سبل نے کیس کاخاص طور سے ذکر اسی دن جسٹس این وی رمن کی صدارت والی بنچ کے سامنے کیا تھا، جس کے بعد آج سماعت کے لئے معاملہ کو درج کیا تھا۔ کپل سبل نے کورٹ آکر دوبارہ بتایا تھا کہ وہ کل بحث کے لئے دستیاب نہیں ہیں، پھر عدالت نے جمعہ کو سماعت کرنے کا فیصلہ کیا۔
قابل غور ہے کہ عمر عبداللہ پانچ اگست، 2019 سے سی آر پی سی کی دفعہ 107 کے تحت حراست میں ہیں۔ اس قانون کے تحت عمر عبداللہ کی چھ ماہ کی احتیاطاً حراست کی مدت گزشتہ جمعرات یعنی پانچ فروری 2020 کو ختم ہونے والی تھی، لیکن حکومت نے انہیں دوبارہ پی ایس اے کے تحت حراست میں لے لیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔