سپریم کورٹ کی دہلی حکومت کو پھٹکار بھی اور نوٹس بھی

بینچ نے دہلی میں ٹیسٹ کرنے کی تعداد کو کم کرنے کی وجہ پوچھتے ہوئے کہا کہ جب مہاراشٹر اور تمل ناڈو میں ٹیسٹنگ کی شرح میں اضافہ ہوا ہے تو دہلی میں یہ اور کیوں کم ہوگئی ہے۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز کوروناوائرس کےعلاج اور لاشوں کی بے حرمتی کو لے کر دہلی حکومت کو زبردست پھٹکار لگائی ہے اور کہا ہے کہ دہلی میں صورتحال انتہائی خوفناک اور قابل افسوس ہے۔

کوڈ۔19 کے خلاف جس طرح دہلی حکومت کام کر رہی ہے اس پر جسٹس اشوک بھوشن ، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایم آر شاہ پر مشتمل بینچ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں صورتحال انتہائی خراب ہے۔ سپریم کورٹ نے دہلی کی صورتحال کا از خود نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ دہلی ملک کی راجدھانی ہے اور اس کے اسپتالوں کی جو صورتحال ہے اور جس طرح میتوں کے ساتھ برتاؤ کیا جا رہا ہے وہ انتہائی خوفناک ہے۔بینچ نے میڈیا کی ان رپورٹوں کا حوالہ دیا جس میں رپورٹ کیا گیا ہے کہ کیسے مریض کے ساتھ میت پڑی ہوئی ہے اور لاش کو دیکھنے والا کوئی نہیں ہے۔


مرکزی حکومت کی جانب سے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ انڈین پینل کوڈ کے حساب سے لاش کی بے حرمتی بھی ایک جرم ہے ۔ بینچ نے تشار مہتا کے اس بیان پر ان سے اور دہلی حکومت کے وکیل سے پوچھا تو یہ سب جانتے ہوئے آپ نے کیا کیا؟ بینچ نے مزید کہا کہ مریض درد میں چیخ رہے ہیں اور کوئی ان کی دیکھ بھال کے لئے نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایل این جے پی کا ایک ویڈیو دکھاتا ہے کہ مریضوں کے ساتھ کتنا خراب برتاؤ کیا جا رہا ہے۔اسپتال میں میتوں کے ساتھ کسی احترام کا مظاہر نہیں کیا جا رہا ہے۔

بینچ نے مزیدکہا کہ کچھ معاملوں میں تو مرنے والوں کے اہل خانہ کو انتقال اور آخری رسومات ادا کرنے کے بارے میں نہیں مطلع کیاگیا۔ بینچ نے کہا کہ صورتحال انتہائی خراب ہے اور اس معاملہ میں مرکز کی رہنما ہدایات پر بھی عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔ عدالت نے صورتحال کو خوفناک بتاتے ہوئے کہا کہ ریاستی اسپتالوں میں 2500 بیڈ خالی ہیں کیونکہ وہاں کوئی جانا ہی نہیں چاہتا۔


بینچ نے دہلی میں ٹیسٹ کرنے کی تعداد کو کم کرنے کی وجہ پوچھتے ہوئے کہا کہ جب مہاراشٹر اور تمل ناڈو میں ٹیسٹنگ کی شرح میں اضافہ ہوا ہے تو دہلی میں یہ اور کیوں کم ہوگئی ہے۔ٹیسٹنگ نہ کرانا کوئی حل نہیں ہےاور ٹیسٹنگ کو بڑھانا ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے۔عدالت نے تمام مماملات پردہلی حکومت کو نوٹس جاری کر دیا ہے اور حکومت سے تمام سوالوں کے تفصیلی جواب طلب کئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔