کشمیریوں پر حملہ سے سپریم کورٹ ناراض، مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو نوٹس جاری
سپریم کورٹ نے کہا کہ موب لنچنگ کے واقعات سے نمٹنے کے لئے مقرر نوڈل آفیسر کشمیری شہریوں کے خلاف ہونے والے زیادتی اور حملوں کے معاملات کی بھی نگرانی کریں گے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پلوامہ خودکش حملے کے تناظر میں ملک کے مختلف حصوں میں کشمیری شہریوں كے خلاف ہو رہے پرتشدد واقعات اور سماجی بائیکاٹ پر روک یقینی بنانے کے لئے مرکزی حکومت اور 11 ریاستوں کو جمعہ کے روز ہدایت جاری کی۔
چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی قیادت والی بنچ نے وکیل طارق ادیب کی عرضی کی سماعت کرتے ہوئے یہ ہدایت دی۔ کورٹ نے کہا کہ موب لنچنگ کے واقعات سے نمٹنے کے لئے مقرر نوڈل آفیسر کشمیری شہریوں کے خلاف ہونے والے زیادتی اور حملوں کے معاملات کی بھی نگرانی کریں گے۔
واضح رہے پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلہ پر ہوئے خود کش حملے کے بعد سے ملک کی مختلف ریاستوں میں کشمیری طلبا کی خبریں آ رہی ہیں۔ معاملہ کی سنجیدگی کے پیش نظر سپریم کورٹ نے دہلی، اتر پردیش، اتراکھنڈ، بہار، ہریانہ، میگھالیہ، مغربی بنگال، پنجاب اور مہاراشٹر حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔
سپریم کورٹ نے ان نوڈل آفسران کے بارے میں تفصیلی معلومات عام شہریوں تک پہنچانے کے لئے تشہر و تبلیغ کا انتظام کرنے کے واسطے وزارت داخلہ کو ہدایت دی۔ عرضی گذار نے گزشتہ روز معاملے کا خصوصی ذکر کیا تھا اور کورٹ نے اس کی جلدی سماعت کے لئے آج کی تاریخ مقر ر کی تھی۔
سپریم کوٹ نے ریاستوں کو نوٹس بھیج کر کشمیری طلبا کی مدد کے لئے نوڈل افسر تعینات کرنے کو کہا ہے۔ تمام ریاستوں میں تعینات نوڈل افسران کشمیری طلبا کی ہر ممکن مدد کریں گے اور جہاں کہیں بھی کشمیری طلبا کے ساتھ مار پیٹ جیسے واقعات پیش آئیں گے وہاں فوری طور پر کارروائی کریں گے۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔