قاسم لنچنگ معاملے میں عدالت نے یوگی حکومت سے جواب طلب کیا
سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران پولس کو ہدایت دی کہ وہ ہاپوڑ لنچنگ میں بری طرح زخمی ہوئے سمیع الدین کو سیکورٹی فراہم کرے۔ اس معاملے کی آئندہ سماعت 28 اگست کو ہوگی۔
ہاپوڑ میں گئوکشی کے شبہ میں دو لوگوں پر بھیڑ کے ذریعہ حملہ معاملے میں آج عدالت عظمیٰ میں سماعت ہوئی۔ اس سماعت کے دوران عدالت نے اتر پردیش حکومت کو نوٹس جاری کر جواب طلب کیا ہے۔ اس حملے میں قاسم نامی شخص کی موت واقع ہو گئی تھی جب کہ ایک ضعیف شخص سمیع الدین بری طرح زخمی ہو گئے تھے۔ عدالت نے میرٹھ رینج کے پولس انسپکٹر جنرل کو اس معاملے کی جانچ کر دو ہفتہ کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔
چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم کھانویلکر اور جسٹس دھننجے وائی چندرچوڑ کی بنچ نے اس حملے میں زخمی ہوئے سمیع الدین کی عرضی پر ریاست کو نوٹس جاری کیا ہے۔ اس عرضی میں پورے واقعہ کی خصوصی جانچ ٹیم سے جانچ کرانے اور اس سے متعلقہ مقدمے کی سماعت ریاست سے باہر کرانے کی گزارش کی گئی ہے۔ بنچ نے ہاپوڑ ضلع کے پولس سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس حملے میں بچ گئے سمیع الدین کو سیکورٹی فراہم کرے اور اس کی گزارش پر غور کرے۔ عدالت نے اس کے ساتھ ہی اس معاملے میں 28 اگست کو آگے غور کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔
بنچ نے سمیع الدین کے وکیل کے اس بیان پر غور کیا کہ ان کے موکل اور گوشت کے کاروباری قاسم قریشی پر 18 جون کو مشتعل بھیڑ نے اس شبہ میں حملہ کیا کہ وہ گئوکشی میں شامل ہیں جب کہ پولس نے بھیڑ کے حملے کی جگہ روڈ ریز کا معاملہ درج کیا ہے۔ اس حملے میں 45 سالہ قریشی کا بعد میں انتقال ہو گیا تھا۔ عرضی میں اس واقعہ کے اہم ملزم یُدھشٹھر سنگھ سسودیا اور دیگر ملزمین کی ضمانت رد کرنے کی بھی گزارش کی گئی ہے۔ اس عرضی میں ایک منٹ کا ایک ویڈیو سامنے آنے کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ یہ روڈ ریز کا نہیں بلکہ بھیڑ کے ذریعہ پیٹنے کا معاملہ تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔