سپریم کورٹ نے این سی پی لیڈر فیضل کو عبوری راحت دی، ایم پی کے طور پر بحالی کی راہ ہموار

سپریم کورٹ نے مسٹر فیضل کی درخواست پر یونین ٹیریٹری انتظامیہ کو نوٹس جاری کیا اور اسے چار ہفتوں کے اندر اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت کی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

سپریم کورٹ نے پیر کو نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما محمد فیضل کو آنجہانی مرکزی وزیر پی ایم سعید کے داماد کے قتل کی کوشش کے مقدمے میں عبوری راحت دیتے ہوئے پارلیمنٹ میں ان کی رکنیت بحالی کی راہ ہموار کی ۔

جسٹس ہریشی کیش رائے اور سنجے کرول کی بنچ نے لکشدیپ کے ایم پی فیصل کی عرضی پر کیرالہ ہائی کورٹ کے 3 اکتوبر کے حکم پر روک لگا دی۔ سپریم کورٹ نے مسٹر فیضل کی درخواست پر یونین ٹیریٹری انتظامیہ کو نوٹس جاری کیا اور اسے چار ہفتوں کے اندر اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت کی۔


ہائی کورٹ نے ایم پی فیضل کی سزا پر روک لگانے سے انکار کردیا تھا جس کے خلاف انہوں نے سپریم کورٹ میں اپیل کی تھی۔ہائی کورٹ کے 3 اکتوبر کے فیصلے کے پیش نظر لوک سبھا سکریٹریٹ نے 4 اکتوبر کو انہیں دوسری بار پارلیمنٹ کی رکنیت کے لیے نااہل قرار دیا تھا۔

اس سے قبل لکشدیپ کی سیشن کورٹ کے حکم کے بعد لوک سبھا سکریٹریٹ نے انہیں 13 جنوری کو پارلیمنٹ کی رکنیت کے لیے نااہل قرار دیا تھا۔ سیشن کورٹ نے اسے 10 سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔


ایم پی فیضل اور تین دیگر کو 2009 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران آنجہانی مرکزی وزیر پی ایم سعید کے داماد محمد صالح کو قتل کرنے کی کوشش کرنے کے الزام میں 11 جنوری 2023 کو لکشدیپ کے کاوارتی کی ایک سیشن عدالت نے 10 سال قید کی سزا کے ساتھ ہر شخص پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ کا فیصلہ سنایا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔