سپریم کورٹ نے دہلی-مرکز کے درمیان نوکرشاہوں پر انتظامی کنٹرول کا معاملہ آئینی بنچ کو بھیجا
چیف جسٹس این وی رمنا کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے معاملہ پانچ رکنی بینچ کو بھیجنے کا فیصلہ کرنے کے ساتھ ساتھ واضح کیا کہ آئینی بنچ صرف 'خدمات' سے متعلق محدود مسائل پر غورکرے گی۔
سپریم کورٹ نے قومی راجدھانی میں نوکرشاہوں پر انتظامی کنٹرول کے معاملے پر مرکز اور دہلی حکومت کے درمیان جاری تنازعہ سے متعلق معاملہ جمعہ کو پانچ ججوں کی آئینی بنچ کے پاس بھیج دیا ہے۔
چیف جسٹس این وی رمنا کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے معاملہ پانچ رکنی بینچ کو بھیجنے کا فیصلہ کرنے کے ساتھ ساتھ واضح کیا کہ آئینی بنچ صرف 'خدمات' سے متعلق محدود مسائل پر غورکرے گی۔
مرکزی حکومت نے آئین کے آرٹیکل 239 اے اے جامع تشریح کے لیے اس معاملے کو آئینی بنچ کے پاس بھیجنے کی درخواست کی تھی۔بنچ نے مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا کے ذریعہ اس معاملے کو آئینی بنچ کے سامنے بھیجنے کے عرضی قبول کرلی۔
عدالت عظمیٰ اس معاملے کی اگلی سماعت 11 مئی کو کرے گی۔قابل ذکر ہے کہ دہلی حکومت کا کہنا ہے کہ قومی راجدھانی میں منتخب حکومت کو مرکزی حکومت نے اہم نوکرشاہوں اور عہدیداروں پر انتظامی کنٹرول کرنے کے حق سے محروم کردیا ہے۔ مرکزی حکومت لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) کے ذریعے نوکرشاہوں کو کنٹرول کر رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔