بھیما کوریگاؤں: گرفتار کارکنان کی نظر بندی میں توسیع، اگلی سماعت 12 ستمبر کو
معاملہ میں 12 ستمبر کی تاریخ مقرر کر دی گئی ہے اور کارکنان کی خانہ نظر بندی کی مدت میں بھی اس وقت تک توسیع کی گئی ہے۔
بھیما کورے گاؤں تشدد معاملہ کے سلسلہ میں کئی شہروں سے گرفتار کئے گئے 5 سماجی کارکنان کی گرفتاری کے معاملہ پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہونی تھی۔ اس معاملہ میں 12 ستمبر کی تاریخ مقرر کر دی گئی ہے اور کارکنان کی خانہ نظر بندی کی مدت میں بھی اس وقت تک توسیع کر دی گئی ہے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ نے پانچوں کارکنان کی ٹرانزٹ ریمانڈ منسوخ کرتے ہوئے ان کی گرفتاری پر روک لگا دی تھی۔ سپریم کورٹ نے انہیں خانہ نظربندی میں رکھنے کا حکم دیا تھا۔
مہاراشٹر پولس نے گزشتہ سال کے بھیما کورے گاؤں معاملہ میں 29 اگست کو ملک کے کئی شہروں میں چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے 5 لیفٹ مفکروں اور سماجی کارکنان کو گرفتار کیا تھا۔ جن کارکنان کو گرفتار کیا گیا تھا ان میں کوی (شاعر) اور لیفٹ دانشور ورا ورا راؤ کو حیدرآباد سے، سینئر ایڈوکیٹ اور سماجی کارکن سدھا بھاردواج کو فرید آباد سے اور انسانی حقوق کارکن گوتم نولکھا کو دہلی سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ارون فریرا کو ٹھانے اور برنن گونزالویس کو گوا سے گرفتار کیا تھا۔
سماجی کارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف مورخ رومیلا تھاپر اور دیگر چار کارکنان نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ عرضی میں پانچوں کارکنان کی رہائی کے لئے اپیل کی گئی تھی۔ ان گرفتاریوں کی آزادانہ جان کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔ 29 اگست کو کارکنان کی گرفتاریوں پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے پولس کو پھٹکار لگائی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔