دہلی این سی آر میں فضائی آلودگی پر سپریم کورٹ نے کیا تشویش کا اظہار، پانچ ریاستوں سے جواب طلب

ملک کی راجدھانی میں فضائی آلودگی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ ایسے حالات میں سپریم کورٹ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پانچ ریاستوں سے پوچھا ہے کہ انہوں نے اسے کم کرنے کے لیے کیا اقدام لیے؟

فضائی آلودگی، تصویر آئی اے این ایس
فضائی آلودگی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے دہلی-این سی آر کی فضائی آلودگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس کے ساتھ اس نے پانچ ریاستوں پنجاب، ہریانہ، یوپی، راجستھان اور دہلی کی حکومت سے سوال کیا کہ پرالی جلانے کے واقعات کو کم کرنے کے لیے کیا اقدام لئے گئے؟ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ایئر کوالٹی مینجمنٹ کمیشن نے بہت سے اقدامات کیے ہیں لیکن فضائی صورت حال بدستور خراب ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا، ’’اس وقت دہلی میں اے کیو آئی انتہائی خراب ہے۔ ہمیں آنے والی نسل کی فکر ہے، جس پر اس کا بہت برا اثر پڑے گا۔ آج دہلی کے حالات ایسے ہیں کہ گھر سے نکلنا مشکل ہو گیا ہے۔ کچھ عرصہ پہلے یہ وقت دہلی کا بہترین وقت ہوا کرتا تھا لیکن آج صورتحال بالکل مختلف نظر آتی ہے۔‘‘


دریں اثنا، سپریم کورٹ نے پانچ ریاستوں سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ بتانا چاہئے کہ انہوں نے فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں۔ پنجاب میں بڑی تعداد میں پرالی جلائی جا رہی ہے۔ سپریم کورٹ نے دہلی، اتر پردیش، ہریانہ، پنجاب اور راجستھان کو ایک ہفتے کے اندر حلف نامہ بھی داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔

وہیں، مرکزی حکومت نے کہا کہ فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں لیکن صورت حال بدستور خراب ہے۔ مرکز نے کہا کہ آلودگی کے حوالے سے ایک رپورٹ داخل کی گئی ہے، جس میں گزشتہ تین سال کی صورتحال اور آج کی موجودہ صورتحال کی وضاحت کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ آلودگی کے عوامل بھی بتائے گئے۔ اس کے علاوہ مرکزی حکومت نے کہا کہ گزشتہ دو دنوں میں پرالی جلانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے لیکن گزشتہ سال کے مقابلے یہ 40 فیصد کم ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔