آوارہ کتوں کا وکیل پر حملہ، سپریم کورٹ فکرمند

سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے اتر پردیش میں کتے کے کاٹنے سے موت کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایک لڑکے کو کتے نے کاٹ لیا تھا اور وہ ریبیز کا شکار ہو کر مر گیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

ایک وکیل اور اس سے پہلے دوسرے لوگوں پر آوارہ کتوں کے حملے سے متعلق ایک معاملہ پیر کو سپریم کورٹ کے سامنے آیا۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسنگھ اور منوج مشرا کی بنچ نے وکیل کنال چٹرجی کے معاملے سمیت پہلے کے کچھ دیگر معاملات پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

یہ معاملہ عدالت عظمیٰ کے سامنے اس وقت آیا جب چیف جسٹس نے مسٹر چٹرجی کے ایک ہاتھ پر پٹی بندھی دیکھی۔ جسٹس چندر چوڑ نے مسٹر چٹرجی کی طرف دیکھا اور پوچھا کیا ہوا؟مسٹر چٹرجی نے جواب دیا، "پانچ کتوں نے (مجھ پر) حملہ کیا تھا۔"


چیف جسٹس نے تشویش کا اظہار کیا اور انہیں مدد کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو طبی مدد کی ضرورت ہے تو میں (اعلیٰ عدلیہ) رجسٹری سے اس پر توجہ دینے کے لیے کہہ سکتا ہوں۔جسٹس چندر چوڑ نے اپنے ایک ملازم پر کتے کے حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’میرا لاء کلرک اپنی گاڑی پارک کر رہا تھا اور اس پر بھی حملہ کیا گیا۔‘‘

جسٹس نرسمہا نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’یہ خطرہ بنتا جا رہا ہے۔سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے اتر پردیش میں کتے کے کاٹنے سے موت کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایک لڑکے کو کتے نے کاٹ لیا تھا۔ وہ ریبیز کا شکار ہو کر مر گیا۔


ایک وکیل نے عدالت عظمیٰ سے درخواست کی کہ وہ کتوں کے حملوں کے بڑھتے ہوئے معاملات کا ازخود نوٹس لے، جہاں پہلے ہی ایسے معاملات کی سماعت چل رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔