سپریم کورٹ کالجیم کی چار ہائی کورٹس میں چیف جسٹسز کی تقرری کی سفارش
سپریم کورٹ کالجیم نے منگل کو میگھالیہ، جموں و کشمیر اور لداخ، مدھیہ پردیش، اور ہماچل پردیش کے ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کی تقرری کے لیے نئی سفارشات پیش کی ہیں
نئی دہلی: سپریم کورٹ کالجیم نے منگل کو میگھالیہ، جموں و کشمیر اور لداخ، مدھیہ پردیش، اور ہماچل پردیش کے ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کی تقرری کے لیے نئی سفارشات پیش کی ہیں۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی زیر صدارت سپریم کورٹ کالجیم نے تجویز دی ہے کہ جسٹس آنند پرساد مکھرجی کو میگھالیہ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کیا جائے۔ جسٹس مکھرجی کلکتہ ہائی کورٹ کے دوسرے سب سے سینئر جج ہیں اور انہیں مئی 2009 میں جج کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔
کالجیم نے جسٹس تاشی ربستان کو جموں و کشمیر و لداخ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنانے کی سفارش کی ہے۔ جسٹس ربستان کو پہلے میگھالیہ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنانے کی تجویز دی گئی تھی۔ وہ جموں و کشمیر و لداخ ہائی کورٹ کے دوسرے سب سے سینئر جج ہیں اور مارچ 2013 میں جج کے طور پر مقرر ہوئے تھے۔
مزید برآں، کالجیم نے جسٹس سرش کمار کیت کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کرنے کی سفارش کی ہے۔ جسٹس کیت کو ستمبر 2008 میں جج کے طور پر مقرر کیا گیا تھا اور وہ دہلی ہائی کورٹ کے دوسرے سب سے سینئر جج ہیں۔
علاوہ ازیں، کالجیم نے جسٹس جی ایس سندھاوالیا کو 18 اکتوبر کو جسٹس راجیو شکدر کی ریٹائرمنٹ پر ہماچل پردیش ہائی کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کرنے کی سفارش کی ہے۔ جسٹس سندھاوالیا کو ستمبر 2011 میں جج کے طور پر مقرر کیا گیا تھا اور وہ پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ کے دوسرے سب سے سینئر جج ہیں۔
سپریم کورٹ کالجیم نے وضاحت کی ہے کہ ان کی تازہ ترین سفارشات جسٹس منموہن، راجیو شکدر، نیتن مدھوکر جامدار، اور کے آر سریرام کے بارے میں پہلے کی گئی سفارشات پر اثرانداز نہیں ہوں گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔