سپریم کورٹ نے عصمت دری کی متاثرہ سے شادی کا مشورہ دیا!
عدالت کی بینچ نے ملزم سے پوچھا کہ کیا وہ متاثرہ سے شادی کر لے گااگر ایسا ہے تو عدالت اس کی مدد کرسکتی ہےاوراگر ایسا نہیں ہے تو اس کی نوکری چلی جائے گی اور جیل جانا ہوگا ۔
سپریم کورٹ نے نابالغ لڑکی کی آبرو ریزی کے ملزم سے پیر کو پوچھا کہ کیا وہ متاثرہ سے شادی کرنے کے لئے تیار ہے؟ عدالت نے اس کے ساتھ ہی عرضی گزار کو گرفتاری سے چار ہفتے کی راحت دی۔
لڑکی نے مہاراشٹر ریاستی حکومت کے ایک ملازم پر شادی کے جھوٹے وعدے کے بہانے عصمت دری کرنے کا الزام لگایا تھا۔
چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے، جسٹس ایس بوپنا اور جسٹس وی رما سبرامنیم کی بنچ نے معاملہ کی سماعت کے دوران ملزم سے پوچھا کہ کیا وہ متاثرہ سے شادی کرسکتا ہے؟ عدالت نے افسران کو یہ بھی حکم دیا کہ عرضی گزار کو اگلے چار ہفتوں تک گرفتار نہیں کیا جائے۔
بنچ نے ملزم سے پوچھا ’’اگر آپ (متاثرہ سے) شادی کرنا چاہتے ہیں تو ہم آپ کی مدد کرسکتے ہیں۔ اگر ایسا نہیں کرتے تو آپ کی نوکری چلی جائے گی، آپ جیل جائیں گے۔ آپ نے لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی ہے، اس کی آبروریزی کی ہے۔‘‘
عرضی گزار موہت شبھاش چوہان مہاراشٹر اسٹیٹ الیکٹرک پروڈکشن کمپنی (ایم ایس ای پی سی) میں ٹیکنیشئن کے طور پر کام کرتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 02 Mar 2021, 6:40 AM