یوگی حکومت کو بڑا جھٹکا: ’سی اے اے وصولی نوٹس واپس لے ورنہ ہم منسوخ کر دیں گے‘ سپریم کورٹ

بینچ نے کہا کہ ریاستی حکومت نے ملزم کی جائیدادوں کو قرق کرتے ہوئے ایک "شکایت کنندہ، جج اور پراسیکیوٹر" کی طرح کام کیاہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

سپریم کورٹ نے جمعہ کو شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کرنے والے لوگوں پر سرکاری املاک کو مبینہ نقصان پہنچانے کی ریکوری سے متعلق وصولی نوٹس واپس لینے کے لئے اترپردیش حکومت کو آخری موقع دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگرایسا نہیں کیاگیا تو وہ انہیں قانونی طورسے منسوخ کردے گی۔

جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور سوریہ کانت کی بنچ نے نوٹس واپس لینے کی کارروائی نہ کرنے پر ریاستی حکومت کی سخت سرزنش کی اور کہا کہ اگر نوٹس واپس نہیں لیے گئے تو انہیں منسوخ کردیا جائے گا۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ دسمبر 2019 میں شروع کی گئی کارروائی سپریم کورٹ کے ذریعہ وضع کردہ قانون کے خلاف تھی۔


بینچ نے کہا، "نوٹس واپس لے لیں یا ہم اس عدالت کے ذریعہ وضع کردہ قانون کی خلاف ورزی کرنے پر اسے منسوخ کر دیں گے۔" ریاستی حکومت کو قانون کے تحت مناسب عمل کی پیروی کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے، عدالت نے کہا، "براہ کرم اس کی تحقیقات کریں، ہم 18 فروری تک کا ایک موقع دے رہے ہیں۔"

قابل ذکر ہے کہ یوپی حکومت نے دسمبر 2019 میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو عوامی املاک کو مبینہ طور پر نقصان پہنچانے کے الزام میں وصولی کے لیے نوٹس جاری کیا تھا۔


بنچ نے ریاست کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کی نمائندگی کرنے والے وکیل سے کہا کہ اس نے (حکومت) ملزم کی جائیدادوں کو قرق کرتے ہوئے ایک "شکایت کنندہ، جج اور پراسیکیوٹر" کی طرح کام کیا۔

حکومت کی طرف سے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل گریما پرساد نے سماعت کے دوران کہا کہ آٹھ سو سے زیادہ فسادیوں کے خلاف 100 سے زیادہ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ ان کے خلاف 274 ریکوری نوٹس جاری کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 236 میں ریکوری آرڈرز پاس کیے گئے، جب کہ 38 معاملات کو بند کردیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Feb 2022, 7:11 AM