کیا ملزم کا پی آئی این لوکیشن شیئر کرنا پرائیویسی کے حق کی خلاف ورزی ہے؟:سپریم کورٹ

کیا کسی ملزم پر اپنی لائیو لوکیشن شیئر کرنے کے لیے ضمانت کی شرط عائد کرنا اس کے پرائیویسی کے حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے اور کیا یہ خلاف ورزی ہے؟

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

سپریم کورٹ نے پیر کو گوگل ایل ایل سی (لمیٹڈ لائیبلٹی کمپنی) کو اس سوال کا جواب دینے کی ہدایت دی کہ کیا کسی ملزم پر اپنی لائیو لوکیشن شیئر کرنے کے لیے ضمانت کی شرط عائد کرنا اس کے پرائیویسی کے حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے اور کیا یہ خلاف ورزی ہے؟

جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس اجول بھوئیاں کی ایک ڈویژن بنچ نے پچھلی تاریخ کو گوگل انڈیا کو ایک ملزم کی ضمانت کی شرط کے تناظر میں گوگل پن کے کام کی وضاحت کرنے والا حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی تھی اور اس سے متعلق ضروری دستاویزات پیش کرنے کو کہا تھا۔


سپریم کورٹ کے سامنے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے گوگل انڈیا نے کہا تھا کہ مذکورہ پروڈکٹ کو گوگل ایل ایل سی نے تیار کیا ہے نہ کہ گوگل انڈیانے۔ گوگل انڈیا نے تجویز کیا تھا کہ گوگل ایل ایل سی کے لیے اس معاملے میں عدالت کے اس سوال کا جواب دینا مناسب ہوگا۔

سپریم کورٹ کے سامنے گوگل ایل ایل سی کے ذریعہ ایک حلف نامہ داخل کیا گیا تھا لیکن اسے ریکارڈ پر نہیں لیا گیا تھا ۔بینچ نے گوگل ایل ایل سی کو یہ نوٹ کرنے کے بعد باضابطہ نوٹس جاری کیا کہ وہ موجودہ کیس میں فریق نہیں ہے۔ اس کے ساتھ عدالت نے گوگل انڈیا کو بھی تمام الزامات سے بری کر دیا۔


بنچ نے سپریم کورٹ رجسٹری کو گوگل ایل ایل سی کے حلف نامہ کو ریکارڈ پر لینے کی ہدایت کی اور کہا کہ وہ حلف نامہ کا مطالعہ کریں گے اور پھر متعلقہ فریقوں کے دلائل سنیں گے۔سپریم کورٹ موجودہ کیس میں دو پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے۔

پہلا، اگر کسی غیر ملکی شہری کو ہندوستان میں گرفتار کیا جاتا ہے اور اسے ضمانت مل جاتی ہے، تو عدالتوں کے پاس ضمانت دیتے وقت دو راستے ہوتے ہیں۔ غیر ملکی ملزمان کو ضمانت دی جا سکتی ہے اگر وہ متعلقہ سفارت خانے سے یہ یقین دہانی کرائیں کہ وہ ہندوستان نہیں چھوڑیں گے۔


دوسرا، کیا یہ شرط عائد کی جائے گی کہ گوگل پن کی لوکیشن ملزم کو تفتیشی افسر کے ساتھ شیئر کی جائے اور کیا یہ شرط پرائیویسی کے بنیادی مسئلے کی خلاف ورزی کرتی ہے یا نہیں؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔