سپریم کورٹ نےبینکوں اور موبائل کمپنیوں کو پھٹکارلگائی 

جسٹس اے کے سیکری اور اشوک بھوشن کی بنچ نے کہا کہ موبائل کمپنیاں اور بینک، صارفین کو دھمکیاں نہ دیں اور انہیں جو میسج بھیج رہے ہیں ان میں صاف طور پر واضح کریں کہ آدھار لنک کرنے کی آخری تاریخ کیا ہے۔

UNI
UNI
user

یو این آئی

نئی دہلی۔ بینک کھاتوں اور موبائل نمبر کو آدھار سے لنک کرنے کے عمل کی موزونیت سے متعلق 4 عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے حکومت سے اپنی رائے پیش کرنے کو کہا ہے۔

کورٹ نے کوئی عبوری فیصلہ نہ سناتے ہوئے کہا کہ نومبر کے آخر میں آدھار سے متعلق معاملات کی سماعت کے دوران اس کا فیصلہ ہوگا اور مرکزی حکومت نے پہلے ہی لنک کرنے کی مدت کو بڑھاکر 31 دسمبر کر دیا ہے۔

جسٹس اے کے سیکری اور جسٹس اشوک بھوشن کی بنچ نے یہ بھی کہا کہ ٹیلی کام کمپنیاں اور بینک ،صارفین کو جو پیغامات بھیج رہے ہیں ان میں صاف صاف بتائیں کہ لنک کرنے کی آخری تاریخ کیا ہے۔

عرضی گزاروں کا کہنا تھا کہ موبائل اور بینک کھاتوں کو آدھار سے زبردستی لنک کرانے کی کوشش غیر قانونی اور آئین کے مخالف ہے۔ اس کے جواب میں بنچ کی رائے تھی کہ عرضی گزار اس سوال کو آدھار سے متعلق تمام عرضیوں کی سماعت کر رہی بنچ کے سامنے رکھ سکتے ہیں۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 03 Nov 2017, 4:40 PM