سپریم کورٹ: کٹھوعہ معاملہ پر بار کاؤنسل سے رپورٹ طلب
چیف جسٹس نے بارکوؤنسل کے ممبران میں ڈسپلن کی ضرورت ظاہر کرتے ہوئے بی سی آئی کو حکم دیا ہے کہ وہ وکیلوں کے برتاؤ پر تین دن کے اندر رپورٹ پیش کرے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے کٹھوعہ عصمت دری اور قتل معاملہ میں جموں کے وکیلوں کے رویہ پر بار کاؤنسل آف انڈیا (بی سی آئی) کوتین دن کے اندر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڈ کی بنچ نے اس معاملہ میں سماعت کےدوران یہ حکم سنایا۔
سپریم کورٹ نے اس معاملہ میں کٹھوعہ کے وکیلوں کے ذریعہ فرد جرم دائر کرنے سے روکنے کی کوشش کی شکایت کے بعد ازخود نوٹس لیتے ہوئے سماعت شروع کی۔ کچھ وکیلوں نے جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور کٹھوعہ ضلع کے وکلا کی ایسوسی ایشن کے رویہ پر سوال کھڑا کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے وکیل نے دلیل دی کہ کٹھوعہ معاملہ میں وکیلوں کے احتجاج کو ایسوسی ایشن کی طرف سے کوئی حمایت نہیں کی گئی تھی۔ اس پر جسٹس مشرا نے کہا کہ واقعہ کے پس منظر میں نہ جاتے ہوئے اتنا ضرور کہا جا سکتا ہے کہ فرد جرم دائر کرنے کے عمل میں رکاوٹ ڈالی گئی اور یہ حقیقت ہے۔
چیف جسٹس نے بار کے ممبران میں ڈسپلن کی ضرورت ظاہر کرتے ہوئے بی سی آئی کو حکم دیا کہ وہ اس معاملہ میں وکیلوں کے برتاؤ پر تین دن کے اندر رپورٹ پیش کرے۔ معاملہ کی اگلی سماعت 26 اپریل کو ہوگی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 20 Apr 2018, 6:29 AM