سپریم کورٹ نے فائبرنیٹ گھوٹالے میں چندرابابو نائیڈو کی عرضی پر سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کر دی

سپریم کورٹ نے جمعرات کو ٹی ڈی پی کے سپریمو اور آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلی چندرا بابو نائیڈو کی مبینہ فائبرنیٹ گھوٹالہ کے کے سلسلے میں پیشگی ضمانت کی درخواست پر سماعت ملتوی کر دی

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعرات کو ٹی ڈی پی کے سپریمو اور آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلی چندرا بابو نائیڈو کی مبینہ فائبرنیٹ گھوٹالہ کے کے سلسلے میں پیشگی ضمانت کی درخواست پر سماعت ملتوی کر دی۔

جسٹس انیرودھا بوس اور بیلا ایم ترویدی کی بنچ نے کہا کہ وہ اس معاملے کی سماعت 12 دسمبر کو کریں گے کیونکہ نائیڈو کی جانب سے مبینہ ہنرمندی کی ترقی کے معاملے میں فوجداری کارروائی کو منسوخ کرنے کی درخواست پر جلد ہی فیصلہ سنائے جانے کا امکان ہے۔

بنچ نے کہا کہ آندھرا پردیش سی آئی ڈی کی طرف سے دی گئی ضمانت کہ وہ فائبرنیٹ کیس میں نائیڈو کو گرفتار نہیں کرے گی، اگلی سماعت تک جاری رہے گی۔

ٹی ڈی پی لیڈر کو پیشگی ضمانت مسترد کرنے کے آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں خصوصی لیو پٹیشن دائر کی گئی ہے۔


نائیڈو پر ریاست میں ٹی ڈی پی حکومت کے دوران ہوئے اے پی فائبرنیٹ گھوٹالے میں 'کلیدی کردار' ادا کرنے کا الزام ہے۔ سی آئی ڈی نے ان پر الزام لگایا ہے کہ وہ ایک مخصوص کمپنی کی حمایت کے لیے حکام پر دباؤ ڈال رہے تھے، جسے فائبرنیٹ کا ٹھیکہ دیا گیا تھا۔

عدالت عظمیٰ نے منگل کو مبینہ اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کیس میں مستقل ضمانت دینے کے آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف ریاستی حکومت کی طرف سے دائر درخواست پر نائیڈو کو نوٹس جاری کیا۔

آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے جسٹس ٹی ملکارجن راؤ کی بنچ نے 20 نومبر کو حکم دیا کہ ٹی ڈی پی لیڈر کو ضمانتی مچلکہ پر مستقل ضمانت پر رہا کیا جائے۔ 31 اکتوبر کو ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پر نائیڈو کو دی گئی عبوری ضمانت کو منسوخ کر دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔