اجودھیا میں مسجد کی تعمیر کے لئے پیش رفت شروع
سنی وقف بورڈ کی جانب سے تشکیل شدہ انڈو۔اسلامک کلچر فاونڈیشن کے نامی ٹرسٹ کے دو اکاونٹ کھولے جائیں گےجس میں سے ایک کا استعمال مسجد کی تعمیر اوردوسرا اسپتال اور ریسرچ سنٹر کی تعمیر کے لئے۔
اجودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے 5اگست کو بھومی پوجن اور سنگ بنیاد رکھے جانے کے بعد اترپردیش سنی سنٹرل وقف بورڈ نے بابری مسجد کی شہادت کے بعد کورٹ کے حکم پر ریاستی حکومت کی جانب سے فراہم کی گئی پانچ ایکڑ زمین پر مسجد و دیگر تعمیرات کے لئے پیش رفت کا آغاز کردیا ہے ۔بورڈ نے پانچ ایکڑ زمین پر مسجد،اسپتال اور انڈو ۔اسلامک کلچر سنٹر بنانے کے لئے عوام سے تعاون کی اپیل کی ہے۔اس ضمن میں سنی وقف بورڈ کی جانب سے تشکیل شدہ انڈو۔اسلامک کلچر فاونڈیشن کے نامی ٹرسٹ کے دو اکاونٹ کھولے جائیں گے۔ جس میں سے ایک کا استعمال صرف مسجد کی تعمیر کے لئے رقم یکجا کرنے کے لئے کیا جائےگاجبکہ دوسرے کا استعمال اسپتال اور ریسرچ سنٹر کی تعمیر کے لئے رقم کی حصولیابی کے لئے کیا جائےگا۔
ٹرسٹ کے ترجمان اطہر حسین نے جمعہ کو بتایا کہ ٹرسٹ کا لکھنؤ میں ایک نیا آفس ہوگا۔اس کے لئے کاروائی کا آغاز کردیا گیا ہے اور 25اگست تک پورا ہوجائےگا۔انہوں نے مزید مطلع کیا کہ اکٹھا ہونے والی رقم میں شفافیت برتنے اور اس کی تمام تفصیلات آن لائن فراہم کرنے کے لئے ایک ویب پورٹل بھی بنایا جائےگا۔اس کام کے لئے ایک کمپنی کا انتخاب کیا جاچکا ہےاور iicf.comنام سے ویب پورٹل کے لئے ڈومین خریدا جاچکا ہے۔
اس سے قبل سنی سنٹرل وقف بورڈ نے اجودھیا میں 5ایکڑ زمین پر مسجد کی تعمیر کے لئے ایک ٹرسٹ بنانے کا اعلان کیا تھا۔بورڈ کے چیئر مین ظفر فاروقی نے بتایا تھا کہ ٹرسٹ کے 15ممبران ہوں گے جن میں سے 9کے ناموں کا اعلان کردیا گیا تھا جبکہ 6 کے ناموں کا انتخاب ٹرسٹ کے 9ممبران کے ذریعہ کیا جائےگا۔
سپریم کورٹ نے گذشتہ سال نومبر میں بابری مسجد۔ رام مندرمتنازع اراضی ملکیت معاملے میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے متازع زمین کو رام مندر کی تعمیر کے لئے دینے اور بابری مسجد کے لئے اجودھیا میں ہی 5ایکڑ زمین فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔