ہمالیہ کے محافظ اور چپکو تحریک کے بانی سندر لال بہوگنا کا کورونا کے سبب انتقال

سندر لال بہوگنا / Getty Images
سندر لال بہوگنا / Getty Images
user

قومی آواز بیورو

رشی کیش: ماحولیات کے لئے سرگرم عمل سندر لال بہوگنا کا جمعہ کے روز اتراکھنڈ کے شہر رشی کیش میں انتقال ہو گیا۔ سندر لال کی عمر 94 سال تھی اور وہ حال ہی میں کورونا وائرس سے متاثر ہو گئے تھے اور رشی کیش ایمس میں زیرِ علاج تھے۔ درختوں کے تحفظ سے متعلق ’چپکو تحریک‘ کے بانی سندر لال بہوگنا 8 مئی کو کورونا کا شکار ہوئے تھے۔

اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ تیرتھ سنگھ راوت نے ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’چپکو تحریک کے بانی، دنیا بھر میں درختوں کے دوست کے طور پر مشہور عظیم ماہر ماحولیات پدم وبھوشن سرندر لال بہوگنا کے انتقال کی افسوس ناک خبر موصول ہوئی، جس کو سننے کے بعد دل پریشان ہے۔ یہ صرف اتراکھنڈ ہی نہیں بلکہ ملک بھر کے لئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔


مہاتما گاندھی کے نظریات پر عمل کرنے والے سندر لال بہوگنا نے 70 کے عشرے میں ماحولیات کے تحفظ کے لئے مہم چلائی تھی اور اس کا ملک بھر پر گہرا اثر ہوا تھا۔ اسی دوران چپکو تحریک بھی شروع ہو گئی، جسے کافی پزیرای حاصل ہوئی۔ گڑھوالی ہمالیہ میں درختوں کی کٹائی کے خلاف پر امن تحریک چلائی گئی تھی۔ اس تحریک کے تحت جب بھی انتظامیہ کی جانب سے درختوں کی کٹائی کی کوشش کی جاتی تھی، خواتین کی ایک بڑی تعداد درختوں کو ہاتھوں میں تھام کر کھڑی ہو جایا کرتی تھیں۔ دنیا اس تحریک کو چپکو تحریک کے نام سے جانا جاتا ہے۔

سندر لال بہوگنا کی پیدائش اتراکھنڈ کے شہر ٹہری کے نازدیک ایک گاؤں میں 9 جنوری 1927 کو ہوئی تھی۔ مہاتما گاندھی سے ترغیب حاصل کرتے ہوئے بہوگنا نے ہمالیہ کے تحتظ کا کام شروع کیا اور تا دم حیات اس کے لئے آواز اٹھاتے رہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں ہمالیہ کا محافظ بھی کہا جاتا تھا۔


خیال رہے کہ کورونا کی دوسری لہر کے سبب اتراکھنڈ کی صورت حال ابتر بنی ہوئیی ہے۔ ریاست میں نئے معاملے تیزی کے ساتھ بڑھ رہے ہیں اور شہری علاقوں کے بعد دیہی علاقے بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ المناک بات یہ ہے کہ گاؤں میں مریضوں کا علاج نہیں ہو پا رہا ہے۔ گزشتہ دنوں الموڑا سے ایک تصویر منظر عام پر آئی تھی جہاں کورونا مریضوں کی لاشوں کو جنگل میں ہی جلایا جا رہا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔